لکی مروت: تحصیل سرائے نورنگ کے علاقے تختی خیل میں مقامی افراد اور دہشت گردوں کے درمیان شدید جھڑپ کے نتیجے میں ایک مقامی امن کمیٹی کا رکن اور ایک پولیس اہلکار شہید ہو گئے، جبکہ تین پولیس اہلکاروں سمیت 19 افراد زخمی ہو گئے۔ ریجنل پولیس آفیسر کے مطابق جھڑپ کے دوران چھ دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جھڑپ کے دوران مقامی لوگوں کی مدد کے لیے لکی مروت اور بنوں پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی۔ ایم ایس سرائے نورنگ اسپتال ڈاکٹر اسحاق کے مطابق زخمیوں میں پانچ بچے، ایک خاتون اور تین پولیس اہلکار شامل ہیں، جبکہ دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق جھڑپ کے دوران دہشت گردوں نے راکٹ لانچرز، اسنائپر رائفلز اور دیگر خودکار اسلحہ استعمال کیا، جس کے باعث پولیس کی تین بکتر بند گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ مقامی امن کمیٹی کے مطابق یہ جھڑپ جمعہ کی نماز کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے کوآڈ کاپٹر حملے کے بعد شروع ہوئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی تختی خیل کے قبائلی افراد اور دہشت گردوں کے درمیان متعدد بار جھڑپیں ہو چکی ہیں، جن میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے حملے میں زخمی افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
محسن نقوی نے پولیس کی بروقت کو سراہتے ہوئے کہا کہ کے پی پولیس نے خوارجی دہشت گردوں کو جہنم واصل کر کے ان کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔

