امریکا میں مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے تصادم کے بعد دریا میں گر کر تباہ ہوگیا ہے، حکام نے بتایا ہے کہ حادثے کے بعد سے اب تک 18 لاشیں برآمد ہوئی ہیں ۔
رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب پیش آیا جہاں آرمی بلیک ہاک سے تصادم کے بعد طیارہ دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہوا ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کے شکار امریکن ایئرلائنز کے جیٹ طیارے میں 64 افراد سوار تھے، دریا میں سے اب تک 18 لاشیں نکالی جا چکی ہیں ۔
وفاقی حکام کے مطابق طیارہ بدھ کی شام آرمی کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا، حادثے کے بعد واشنگٹن ڈی سی کے رونالڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے اندر اور باہر پروازیں روک دی گئیں ۔
حکام نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں عملے سمیت 3 افراد سوار تھے اور اس میں کوئی اعلیٰ فوجی اہلکار نہیں تھا، فوری طور پر عملے کی حالت کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں ہو سکی ۔
کینساس سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جیری موران نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ کینساس سے آنے والے طیارے کو حادثہ پیش آیا ہے، میں حکام سے رابطے میں ہوں، میرے ساتھ طیارے میں
واشنگٹن ڈی سی فائر چیف کا کہنا ہے کہ امدادی سرگرمیوں کےلیے صورتحال موافق نہیں ہے، خراب موسم،شدید سردی ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ بن رہی ہے، امدادی آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہ سکتاہے۔سوار تمام لوگوں کے لئے دعا کریں ۔
رپورٹ کے مطابق فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ حادثے کی تحقیقات کریں گے ۔
حادثے کے بعد ریگن نیشنل ائیرپورٹ پرتمام پروازیں معطل کردی گئی ہیں جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی فضائی حادثے سے آگاہ کر دیا گیا ہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ فضائی حادثےسے متعلق پوری طرح سے آگاہ کیا گیا ہے، صورتحال کی نگرانی کر رہا ہوں، جیسے ہی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی فراہم کی جائیں گی ۔