Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, جون 17, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • امریکا تنازع کو ہوا دینے کے بجائے کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرے، چین کا سخت ردعمل
    • اوورسيزپاکستانی وطن کی معیشت اورعالمی ساکھ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،فيلڈ مارشل
    • ایران کے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے تباہ کن حملے جاری، حیفہ ریفائنری مکمل، کئی اسرائیلی ہلاک، متعدد زخمی
    • لکی مروت میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ،6 سیکیورٹی اہلکار زخمی
    • مشرقِ وسطیٰ: محدود جنگ کا نقطۂ عروج ہے یا عالمی جنگ کا نقطۂ آغاز؟
    • دشمن کا انتخاب صوابدیدی ہے
    • ایرانی پارلیمنٹ ’’پاکستان تشکر تشکر‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا
    • ہمارا نیوکلیئر پروگرام ملک کی حفاظت کیلئے ہے، اسرائیل میں ہمت نہیں کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے، نائب وزیراعظم
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » افغانستان:بارودی سرنگیں پھٹنے سے بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ
    افغانستان

    افغانستان:بارودی سرنگیں پھٹنے سے بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

    جولائی 24, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Children's deaths due to landmine explosions have become a common occurrence in Afghanistan
    Share
    Facebook Twitter Email

    طالبان کے افغانستان میں آئے روز بارودی سرنگوں کے پھٹنے کی وجہ سے کئی بچے ہلاک ہوگئے ہیں۔

    بارودی سرنگوں کی وجہ سے بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے خطرے کا اظہار کردیا ہے۔طالبان کے اقتدارمیں آنے کے بعد سے ہی افغانستان میں اسلحہ کے استعمال اور بارودی سرنگوں میں کافی حد تک اضافہ ریکاڑ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کےدفتر برائےرابطہ برائے انسانی امور نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ کےدوران ہی افغانستان میں 292 سے زیادہ افراد بارودی سرنگوں کی وجہ سے اموات کا شکار ہو گئےہیں۔

    افغانستان میں رپورٹ کےمطابق دھماکہ خیز مواد کے خطرات سے 88 فیصد بچے متاثر ہوئےہیں اور اس کے برعکس 50 فیصد واقعات اس وقت پیش آئے جب بچے ان سے کھیل رہے تھے۔اس حوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ افغانستان میں بارودی سرنگوں میں پیش آنے والے حادثات شہریوں کی ہلاکتوں کی دوسری بڑی وجہ ہے۔رہائشیوں نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ جن علاقوں میں باوردی سرنگیں موجود ہیں ان جگہوں کو بارودی سرنگوں سے پاک کیا جائے کیونکہ ان کی وجہ سے ہمارے بچے غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔افغانستان میں لوگوں کو آئے روز نئی مشکالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کی دیگرتنظیموں کو چاہے کہ وہ افغانستان میں موجود بارودی سرنگوں کے مسئلے کو اٹھائے اور افغان عوام کے تحفظ کے لئے بات چیت کرئے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleاربوں روپے خرچ،کوئٹہ کا اسپتال 11 سال بعد بھی غیر فعال
    Next Article لاہور:بس میں لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
    Mahnoor

    Related Posts

    امریکا تنازع کو ہوا دینے کے بجائے کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرے، چین کا سخت ردعمل

    جون 17, 2025

    لکی مروت میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ،6 سیکیورٹی اہلکار زخمی

    جون 16, 2025

    ایرانی پارلیمنٹ ’’پاکستان تشکر تشکر‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا

    جون 16, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    امریکا تنازع کو ہوا دینے کے بجائے کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرے، چین کا سخت ردعمل

    جون 17, 2025

    اوورسيزپاکستانی وطن کی معیشت اورعالمی ساکھ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،فيلڈ مارشل

    جون 17, 2025

    ایران کے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے تباہ کن حملے جاری، حیفہ ریفائنری مکمل، کئی اسرائیلی ہلاک، متعدد زخمی

    جون 17, 2025

    لکی مروت میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ،6 سیکیورٹی اہلکار زخمی

    جون 16, 2025

    مشرقِ وسطیٰ: محدود جنگ کا نقطۂ عروج ہے یا عالمی جنگ کا نقطۂ آغاز؟

    جون 16, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.