شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔۔ یہ اجلاس علاقائی سلامتی، اقتصادی تعاون اور دہشت گردی سے نمٹنے جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کے لیے رکن ممالک کیلیے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔ اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے آپ کو بتاتے ہیں:۔
دہشت گردی کا مقابلہ کرنا:اجلاس کا بنیادی ایجنڈا آئٹم سرحد پار دہشت گردی سے نمٹنے اور رکن ممالک کے درمیان سیکورٹی تعاون کو بڑھانا ہوگا۔ اس میں دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کو الگ تھلگ کرنے اور علاقائی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔
اقتصادی تعاون: سربراہی اجلاس میں تجارت اور سرمایہ کاری کے اقدامات سمیت اقتصادی تعاون پر زور دیا جائے گا۔
موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تحفظ: موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ ایس سی او کے ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے وسیع اہداف سے ہم آہنگ ہے۔
کثیر الجہتی مکالمے کو تقویت دینا: سربراہی اجلاس کا سب سے اہم موضوع ”کثیر جہتی مکالمے کو مضبوط بنانا- ایک پائیدار امن اور خوشحالی کی طرف جدوجہد کرنا” ہوگا۔ یہ بڑھتی ہوئی عالمی کشیدگی کے درمیان رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
علاقائی استحکام اور سلامتی: علاقائی استحکام کو بڑھانے، جاری تنازعات سے نمٹنے پر بھی زور ہو گا۔ اس میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران تنظیم کی سرگرمیوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں تعاون کے لیے حکمت عملی بنانا شامل ہے۔