اسلام آباد: حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل پھر طلب کرلئے ۔
آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بغیر کسی کارروائی کے کل تک کیلیے ملتوی کردیا گیا ۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شام 7 بج کر 30 پر شروع ہوا جس میں وفاقی وزرا، کابینہ اراکین شریک ہوئے۔ آج کے اجلاس کو بغیر کسی کارروائی کے صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے 26ویں آئینی ترامیم کو منظوری کیلیے پیش کیا جانا تھا۔ لیکن وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی ہوتے ہیں سینیٹ کا اجلاس بھی ملتوی کیا گیا اور کل پھر طلب کرلیا گیا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس کے دوران سانحہ کارساز کے شہداء کی مغفرت کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم میں کوئی ایسی چیز نہیں جو بنیادی حقوق کے خلاف ہو، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اتفاق رائے سے ترمیم پاس ہو۔ حماس رہنما کی شہادت کیخلاف قرارداد لانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
دریں اثنا قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، اس اجلاس میں بھی آئینی ترامیم کا مسودہ پیش نہ ہو سکا ۔ جس کی وجہ سے ایوان زیریں کا اجلاس کل پھر طلب کیا گیا ہے ۔
امکان ہے کہ کل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئینی مسودے کی منظوری کے بعد یہ مسودہ قومی اسمبلی میں منظور ہوگا اور پھر سینیٹ سے بھی اس کی منظوری لی جائے گی۔