اسلام آباد(عطااللہ خان ) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی زیر صدارت مختلف مکاتب فکر کے جید علما کی بین المسالک کانفرنس منعقد ہوئی، کانفرنس کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل اور مختلف مسالک کے جید علمائے کرام نے محرم الحرام کے پیش نظر20نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے،۔ اعلامیے کے مطابق کوئی شخص یا گروہ کسی قسم کی دہشتگردی میں بلواسطہ یا بلاواسطہ شامل نہیں ہو گااور یہ کہ عزم استحکام پاکستان آپریشن سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں مدد ملے گی ، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عوام مسلح افواج اور دیگر قانون نافذکرنے والے اداروں کی بھرپور حمایت کریں ، ریاست لسانی علاقائی مذہبی و فرقہ وارانہ تعصبات پر چلنے والی تحریکوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی شخص یا گروہ کسی دوسرے پر جبر سے اپنے نظریات مسلط نہیں کرے گا، کوئی نجی سرکاری گروہ، ادارہ یا شخص عسکریت پسندی کے فروغ کا باعث نہیں بنے گا، انتہا پسندی اور تشدد پھیلانے والوں تنظیم یا فرد اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
اعلامیہ کے مطابق کسی شخص ، ادارے یا فرقے کو کسی کے خلاف توہین پر مبنی جملوں یا الزامات کی اجازت نہیں ہو گی، کوئی فرد یا گروہ توہین رسالت کے مقدمات کی تفتیش یا استغاثہ میں رکاوٹ نہیں ڈالے گا۔ کونسل نے مزید کہا کہ سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے نصاب میں اختلاف رائے کے آداب شامل کیے جائیں گے، غیرت کے نام پر قتل خواتین سے ووٹ، تعلیم ،روزگار کا حق چھیننے کو روکا جائے گا ، غیرت کے نام پر قتل خواتین سے ووٹ تعلیم روزگار کا حق چھیننے کو روکا جائے گا ،خواتین کی قرآن سے شادی ، ونی ، کاروکاری اور وٹہ سٹہ کی غیر اسلامی رسومات کو روکا جائے گا،اعلامیہ کے مطابق کوئی شخص سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ و توہین و نفرت انگیز گفتگو نہیں کرے گا .میڈیا پر کوئی ایسا پروگرام نشر نہ کیا جائے جو نفرت پھیلانے کا سبب بنے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے مسلم و غیر مسلم شہری دستور پاکستان کی روشنی میں اپنی مذہبی فرائض ادا کریں گے ، ،کوئی شخص مساجد و امام بارگاہوں و میڈیا و سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ و توہین و نفرت انگیز گفتگو نہیں کرے گا۔