- معاشی ترقی اور چیلنجز کا سامنا
پیش گوئی: پاکستان کی معیشت 2025 میں بھی مشکلات سے دوچار ہو سکتی ہے، لیکن کچھ ترقی کی امید ہے۔ اصلاحات کے ذریعے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، مہنگائی اور قرضوں جیسے مسائل پر قابو پانے کی کوشش کی جائے گی۔ اگر عالمی حالات سازگار رہیں اور اصلاحات کامیاب ہوں، تو ترقی کی شرح 3 سے 4 فیصد تک رہ سکتی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام پالیسی پر اثر انداز ہو گا۔
وجہ: پاکستان کو مہنگائی، توانائی کے بحران اور بڑھتے ہوئے قرضوں جیسے مسائل کا سامنا ہے، مگر اصلاحات اور بیرونی سرمایہ کاری جیسے سی پیک کے ذریعے معاشی بہتری کی امید ہے۔ عالمی اقتصادی حالات اور سیاسی استحکام اہم عوامل ہوں گے۔ - ڈیجیٹل تبدیلی کا تیز عمل
پیش گوئی: پاکستان 2025 میں تیز رفتار ڈیجیٹل تبدیلی کا سفر جاری رکھے گا۔ انٹرنیٹ کی رسائی اور موبائل نیٹ ورک میں اضافہ ہوگا، ای کامرس اور ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کا رجحان بڑھتا جائے گا۔
وجہ: پاکستان کی نوجوان آبادی ٹیکنالوجی کی طرف تیزی سے مائل ہو رہی ہے اور حکومت ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دے رہی ہے۔ ٹیلی کام اور ڈیجیٹل خواندگی میں اضافے کے باعث ان خدمات کا استعمال بڑھتا جائے گا۔ - سیکیورٹی کی پیچیدہ صورتحال
پیش گوئی: 2025 میں سیکیورٹی کی صورتحال چیلنجنگ رہے گی، اگرچہ بڑے دہشت گرد حملوں میں کمی آ سکتی ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں شورش کا سامنا برقرار رہے گا، اور افغانستان کا پاکستان کی سیکیورٹی پر اثر پڑتا رہے گا۔
وجہ: پاکستانی فوج نے دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، مگر انتہاپسندی اور غیر محفوظ سرحدوں کی موجودگی سیکیورٹی چیلنجز پیدا کرتی رہیں گی۔ - سیاسی عدم استحکام اور تقسیم
پیش گوئی: پاکستان کا سیاسی ماحول 2025 میں بھی منقسم رہنے کا امکان ہے۔ پی ٹی آئی اور حکومتی اتحاد کے درمیان کشیدگی برقرار رہ سکتی ہے، اور عمران خان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہو سکتی ہے۔
وجہ: پاکستان کی سیاسی تاریخ تقسیم سے بھری ہوئی ہے۔ حکومت کی کارکردگی اور عوامی توقعات پر کس طرح قابو پایا جاتا ہے، یہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کو متاثر کرے گا۔ - موسمیاتی تبدیلی کا بڑھتا اثر
پیش گوئی: پاکستان 2025 میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا کرے گا، جس میں شدید گرمی، خشک سالی اور سیلاب شامل ہیں۔ اس کا اثر پانی کے وسائل، زراعت اور انفراسٹرکچر پر پڑے گا، جس سے نقل مکانی اور سماجی بے چینی کا خدشہ ہو سکتا ہے۔
وجہ: 2022 کے سیلاب نے ظاہر کر دیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے حساس ہے۔ شدید موسمی واقعات کا امکان ہے، اور حکومت کی جانب سے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اہم ہوں گے۔