Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    بدھ, جون 4, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • ایبٹ آباد میں محکمہ مال کے پٹواری رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار
    • بنوں: تھانہ میریان پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا گیا
    • شمالی وزیرستان میں بدھ کے روز کرفیو نافذ کرنے کا اعلان
    • ایران کے شہر سرباز میں 2 پاکستانیوں کو قتل کردیا گیا
    • سوراب میں ماسک پہن کر باہر نکلنے پر پابندی عائد
    • وزیراعظم شہباز شریف کا این ایف سی ایوارڈ میں خیبرپختونخوا کے حصے پر کمیٹی کے قیام کا اعلان
    • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی
    • بھارت کیساتھ جنگ میں اپنی صلاحیتیوں کو استعمال کیا، کوئی بیرونی مدد نہیں ملی، جنرل ساحر شمشاد مرزا
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » ٹی ٹی پی کی قیادت کا دوغلا پن ان کے اقدامات سے عیاں ہے، تجزیہ نگار
    افغانستان

    ٹی ٹی پی کی قیادت کا دوغلا پن ان کے اقدامات سے عیاں ہے، تجزیہ نگار

    اپریل 25, 2024Updated:اپریل 25, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Duplicity of TTP leadership
    Share
    Facebook Twitter Email

    یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے پن کا شکار ہیں۔ وہ نہ صرف موقع پرست اور بزدل ہیں بلکہ دھوکے باز بھی ہیں۔ وہ اپنی ان خصلتوں کو پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کے لیے گمراہی میں ڈوبے ہوئے اپنے تربیت یافتہ ہرکاروں اور معصوم لوگوں کو پیادوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ دعوے تسلیم شدہ حقائق پر مبنی ہیں جن میں شامل ہیں۔

    ٹی ٹی پی کے رہنمائوں کا ایک دوغلہ پن تو یہ ہے  کہ وہ اپنے نام نہاد مقدس مقصد کا پرچار کرتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی فرنٹ لائن پر آ کر قیادت نہیں کرتے۔ ان کی مکمل قیادت افغانستان میں مقیم ہے جبکہ ان کے جنگجو پاکستان میں ایک لاحاصل جنگ لڑ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مفتی نور ولی محسود، منگل باغ، محمد خراسانی، فقیر محمد وغیرہ سب افغانستان میں مقیم ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ان کے کئی کمانڈر افغانستان کے اندر مارے جا چکے ہیں۔ مثال کے طور پر عمر خالد خراسانی، مفتی حسن سواتی، حافظ دولت خان، ملا فضل اللہ، عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت اور عمر منصور افغانستان میں نامعلوم حملہ آوروں کےہاتھوں قتل ہوے۔ وہ اپنے جنگجوؤں کی قیادت کرنےسے گریز کرتےریے اور بالآخر اقتدار اور پیسے کی خاطر اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں افغانستان کےاندر محفوظ اور آرام دہ ٹھکانوں میں مارے گئے۔

    ٹی ٹی کے نام نہاد رہنما موقع پرست اور چالاک ہیں کیونکہ خود تو وہ افغانستان میں آرام دہ زندگی گزارتے ہیں لیکن اپنے بہکائے ہوئے ہرکاروں کو پاکستان میں سخت اور خوفناک حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے جہاں بالآخر ان دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز نے ختم کر دیا ہے۔ پاکستان کی حکومت کے ساتھ حالیہ مفاہمتی عمل بھی اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے کونکہ ٹی ٹی پی کے رہنماؤں نے مفاہمتی عمل کی آڑ میں پاکستان میں اپنے قدم بڑھا کر موقع پرستی کا مظاہرہ کیا۔

    ٹی ٹی پی رہنماؤں کی بزدلی اس حقیقت سے عیاں ہے کہ وہ پاکستان آکر نام نہاد جہاد کی قیادت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ان کے رہنماؤں کے حالیہ قتل اس بات کو ثابت کرتے ہیں۔

    افغانستان سے تعلق رکھنے والے دفاعی تجزیہ نگار طارق غلزئی کے مطابق ٹی ٹی پی کے رہنما  شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتویٰ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔ افغانستان میں نام نہاد جہاد کے لیے غریب افغان شہریوں کو نشانہ بنانے اور ان کو دہشت گردی پر آمادہ کرتے ہیں اور یوں ان کے اس عمل سے ان کی ہیرا پھیری اور فریب کا اظہار ہوتا ہے۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کے صوبہ پکتیکا کا رہنے والا دہشت گرد ملک الدین مصباح ہے جو حال ہی میں شمالی وزیرستان کے غلام خان بارڈر سے پاکستان میں دراندازی کے دوران مارے گئے 7 حملہ آوروں میں شامل تھا۔

    ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے غیر ملکی آقاؤں سے مدد حاصل کرتے ہیں اور پاکستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کا خون بہانے کے لیے ان کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پیسے کی خاطر وہ مسلمان ہونے کی مذہبی، اخلاقی اور اخلاقی اقدار کو بھول چکے ہیں اور وحشیوں کا روپ دھار رہے ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پر مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، ٹی ٹی پی کے ارکان اور ان کے خاندانوں کو طالبان سے باقاعدہ امداد ملتی ہے اور یہ کہ افغان حکام مبینہ طور پر ٹی ٹی پی رہنما نور ولی محسود کو ماہانہ $50,500 ڈالر فراہم کرتے تھے۔

    ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے ان بہکائے ہوئے دہشتگرد ہرکاروں کااستحصال کرتے ہیں جنہیں ٹشو پیپرز کے طور پر استعمال کرنے کے بعد ضائع یا پھینک دیا جاتا ہے۔ غریب اور معصوم لوگوں کو خودکش حملوں کے لیے برین واش کیا جاتا ہے لیکن خود لیڈران اور ان کے رشتہ دار کبھی بھی لڑائی اور خودکش حملوں میں ملوث نہیں ہوتے۔

    ٹی ٹی پی کے رہنما پاکستان کے مذہبی، اخلاقی، اخلاقی اور ثقافتی اقدار سے پوری طرح غافل ہیں اور مذہبی جوڑ توڑ، جبر، دھمکی اور خوف کے ہتھکنڈوں کے ذریعے معصوم لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام ٹی ٹی پی کے خود غرضانہ مقاصد اور ان کے "فسادی ایجنڈے” سے بخوبی واقف ہیں۔

    پاکستانی عوام کی حمایت سے سیکیورٹی فورسز اپنی لگن اور عزم کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کر دیں گی۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleدنیا بھر کے مختلف ممالک میں آج پنک مون دیکھا جا رہا ہے
    Next Article لوئردیر:گھر کی چھت گرنے سے گائے اور بکریاں ہلاک
    Saqib Butt

    Related Posts

    ایبٹ آباد میں محکمہ مال کے پٹواری رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار

    جون 3, 2025

    بنوں: تھانہ میریان پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا گیا

    جون 3, 2025

    شمالی وزیرستان میں بدھ کے روز کرفیو نافذ کرنے کا اعلان

    جون 3, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    ایبٹ آباد میں محکمہ مال کے پٹواری رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار

    جون 3, 2025

    بنوں: تھانہ میریان پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا گیا

    جون 3, 2025

    شمالی وزیرستان میں بدھ کے روز کرفیو نافذ کرنے کا اعلان

    جون 3, 2025

    ایران کے شہر سرباز میں 2 پاکستانیوں کو قتل کردیا گیا

    جون 3, 2025

    سوراب میں ماسک پہن کر باہر نکلنے پر پابندی عائد

    جون 3, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.