بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بلااشتعال اور بزدلانہ حملے کے بعد پاکستان نے بھرپور اور دندان شکن جواب دیا ہے۔ پاک فضائیہ نے کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے اور دشمن کا ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کردیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک خبر ایجنسی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ پاکستان نے بھارت کے تین رافیل، ایک مگ 29 اور ایک ایس یو 30 طیارے تباہ کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانی طیارے محفوظ رہے اور جوابی کارروائی میں پاکستان کو برتری حاصل ہوئی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک اور بھارتی رافیل طیارہ ایوانتی پورہ کے جنوب مغرب میں 17 ناٹیکل میل دور گرایا گیا۔ اس کے علاوہ پاک فوج نے بھارت کا بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی نشانے پر لے کر تباہ کیا۔
بھارتی میڈیا نے بھی تین جنگی طیاروں کی تباہی کی تصدیق کردی ہے۔ اس کے بعد بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈا لہرا دیا، جسے عالمی سطح پر پسپائی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت کے 5 طیاروں اور ایک ڈرون کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ ان کے مطابق پاکستانی افواج نے دشمن کی چیک پوسٹیں بھی تباہ کیں۔ عطا تارڑ نے کہا کہ بھارتی میڈیا بھی شکست خوردہ نظر آ رہا ہے اور سفید جھنڈا ان کی شکست کا اعلان ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے رات گئے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ بھارت نے پاکستان پر 24 حملے کیے جن کے نتیجے میں 8 پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوئے۔ احمد پور شرقیہ میں 5 بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے جن میں ایک معصوم بچی بھی شامل تھی۔ مظفرآباد، باغ، کوٹلی، احمدپور شرقیہ اور مریدکے بھی بھارتی حملوں کا نشانہ بنے۔
بھارتی حملوں میں مساجد، خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ مظفرآباد میں مسجد بلال، کوٹلی میں مسجد عباس اور مریدکے کی ایک مسجد کو نقصان پہنچا۔ سیالکوٹ کے گاؤں کوٹلی لوہاراں میں ایک گولہ گرا، جبکہ شکر گڑھ کی ایک ڈسپنسری بھی تباہ ہوگئی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے برنالہ سیکٹر میں بھارت کا ایک اور ڈرون مار گرایا، جبکہ سیالکوٹ، نارووال اور ظفروال کے مختلف علاقوں میں 3 بھارتی ڈرون بھی مار گرائے گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھارتی جارحیت سے متعلق مکمل آگاہ کردیا ہے۔ ان کے مطابق بھارت نے اپنی حدود سے اسٹینڈ آف ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان کی خودمختاری کو نشانہ بنایا، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کو جواز بنا کر کی جانے والی کارروائی نے دو ایٹمی طاقتوں کو ایک بڑی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرے گا اور جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام میں فائرنگ کے ایک واقعے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کا الزام بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر لگا دیا۔ اسی بہانے بھارت نے 1960 میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کو بھی یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔