مداحوں سے بچھڑے سینئر اداکار غیور اختر کو 10 سال گزر گئے ہیں۔جبکہ وہ اپنے فن کی وجہ سے آج بھی لوگوں کے دلوں میں ذندہ ہیں
فن کے دنیا مہں کئی سال تک چمکنے والا ستارہ غیور اخترہم ميں آج نہيں ہے لیکن وہ اپنے فن کی وجہ سے آج بھی مداحوں کے دلوں ميں زندہ ہیں، 1946ء میں غیور اختر لاہور میں پیدا ہوئے تھے،اپنے منفرد انداز سے کامیڈی کرداروں کو نبھانے والے اداکار نے فنی کيرئير کا آغاز ريڈيو پاکستان سے کيا تھا۔
1970ء میں غیور اختر شوبز سے منسلک ہوئے اور اپنی پرفارمنس کے ذریعے ڈراموں اور کہانیوں کو لازوال بنا دیا، اداکار غیور اختر کو مشہور ڈرامہ سیریل ’’سوناچاندی‘‘ میں ان کے مخصوص تکیہ کلام نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا، اس کے علاوہ ڈرامہ خواجہ اینڈ سن، افسر بے کار خاص، فری ہٹ اور راہيں ميں ان کے کردار لازوال ٹھہرے جو کہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں ذندہ ہیں
انہوں نے بچوں کے مقبول اور پسندیدہ ڈرامہ عینک والا جن میں بھی سامری جادوگر کا کردار بہت خوب نبھایا، اپنے کیرئیر میں غیور اختر نے کچھ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے، آج بھی ان کے مداحوں کو فلم ڈائریکٹ حوالدار میں جیلر کا کردار یاد ہے۔
حکومت پاکستان نے اداکار غيور اختر کو ان کی فنی خدمات کے باعث پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا ہے، 7 فروری 2014ء میں غیور اختر اس جہان فانی سے کوچ کر گئے تھے،اور ان کو آج مداحوں سے بچھڑے 10 سال بیت گئے ہیں۔