صدہ : لوئر کرم کے علاقوں چارخیل مندوری اور اوچت میں نامعلوم مسلح افراد کی پارہ چنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا ہے ۔
ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے فائرنگ کے واقعے میں 38 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے،انہوں نے کہا کہ واقعے میں 19 افراد زخمی ہوئے ہیں جنھیں تل اور پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے ۔
جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین بھی شامل ہیں ۔پولیس کی بھاری نفری موقع واردات پر پہنچ چکی ہے ن اور فائرنگ کے واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے ۔
صدر مملکت آصف زرداری نے بھی ضلع کُرّم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے مسافروں پرحملہ انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے، شہریوں پر حملے کے ذمےداران کو کیفر کردار پہنچایا جائے۔
واقعے کے بعد وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں پر اظہارتشویش کیا۔
دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا جب کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سکیورٹی صورتحال پر مزید روابط اور اتفاق رائے پر زور دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کرم میں مسافروں گاڑیوں پر مسلح افراد کے حملے کی مذمت کرتےہوئے صوبائی وزیرقانون، متعلقہ ایم این اے و ایم پی اے،چیف سیکرٹری کو کرم کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔
علی امین گنڈاپور نے ہدایت کی کہ وفد کرم جاکر وہاں کے معروضی حالات کا خود جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے، کرم میں صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سابقہ جرگے کو دوبارہ فعال کیا جائے۔