Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعرات, جون 12, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • بھارت کی سندھ طاس معاہدے سے دستبرداری کی ناکام کوشش
    • اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا
    • ملاکنڈ جل رہا ہے
    • سٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ایک لاکھ 26 ہزار کا سنگ میل عبور
    • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
    • بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کی بلوچستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم بے نقاب
    • مجید بریگیڈ کا اہم دہشتگرد عمر مری عرف دکاشی ہلاک
    • انجان حجام ، مائی باپ اور بجٹ
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » آپریشن بنیان مرصوص: پاکستان کی جوہری طاقت کا عالمی اعتراف
    اہم خبریں

    آپریشن بنیان مرصوص: پاکستان کی جوہری طاقت کا عالمی اعتراف

    مئی 22, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

    تحریر: مبارک علی

    آپریشن بنیان مرصوص (10 مئی 2025) نے پاکستان کی جوہری طاقت کو عالمی سطح پر ایک ناقابلِ تردید حقیقت کے طور پر تسلیم کروایا اور اسے عالمی برادری کے سامنے ایک ذمہ دار، مضبوط، اور فیصلہ کن جوہری قوت کے طور پر پیش کیا۔
    آپریشن بنیان مرصوص کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو "طاقتور جوہری ملک” تسلیم کرتے ہوئے ایک اہم بیان دیا، جو پاکستان کی جوہری صلاحیت کے عالمی اعتراف کا نقطہِ عروج تھا۔ ٹرمپ نے جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران پاکستان اور بھارت کو برابر کے شراکت دار قرار دیا جو ماضی میں بھارت کی طرف جھکاؤ رکھنے والی امریکی پالیسی سے واضح انحراف تھا۔

    انہوں نے کہا کہ "پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں، اور ان کی صلاحیتوں کا احترام ضروری ہے۔ یہ بیان پاکستان کی جوہری طاقت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کی ایک واضح مثال ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی امریکی صدر نے کھل کر پاکستان کی جوہری صلاحیت کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ اسے خطے میں استحکام کا ایک اہم عنصر قرار دیا۔ اس بیان نے پاکستان کے جوہری پروگرام کی ساکھ کو عالمی سطح پر مضبوط اور بھارتی پروپیگنڈے کو کمزور کیا، جو طویل عرصے سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتا رہا تھا۔

    آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستانی فوج نے جدید ٹیکنالوجی، فتح-1، فتح-2 میزائلوں، ڈرونز، اور سائبر وارفیئر کے ذریعے بھارتی جارحیت کا جواب دیا، لیکن جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق بیان قدرے نہیں دیا۔ اس تحمل نے عالمی برادری، خاص طور پراقوام متحدہ، چین، ترکی، اور یورپی ممالک کی جانب سے پاکستان کی تعریف کرنے پر مجبور کیا۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتھونیو گوتریس نے جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران پاکستان کی "سنجیدہ اور ذمہ دارانہ پالیسی” کی تعریف کی، جبکہ چین نے اپنے بیان میں کہا کہ "پاکستان کی جوہری صلاحیت خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کی ضامن ہے۔

    ماضی میں یورپی ممالک اور نیٹو پاکستان کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے رہے تھے، لیکن آپریشن بنیان مرصوص کی واضح اور فیصلہ کن کامیابی ان کے رویوں میں واضح تبدیلی کا باعث بنی۔
    نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے بھی ایک بیان میں کہا کہ "جنوبی ایشیا میں دو جوہری طاقتوں کے درمیان تنازع عالمی امن کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور اسے سفارتی طور پر حل کیا جانا چاہیے۔” اس بیان میں پاکستان کو بھارت کے برابر ایک جوہری قوت کے طور پر تسلیم کیا گیا، جو ماضی کے مغربی بیانیے سے مختلف تھا، جہاں پاکستان کے جوہری پروگرام پر سوالات اٹھائے جاتے تھے۔ اس تبدیلی نے پاکستان کی سفارتی کامیابی کو اجاگر کیا۔

    پاکستان کی جوہری صلاحیت نے بھارت کو یہ پیغام دیا کہ کوئی بھی جارحیت ناقابلِ قبول نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی موجودگی نے بھارت کو مکمل جنگ سے روکا اور اسے جنگ بندی پر مجبور کیا۔ امریکی تھنک ٹینک بروکنگز انسٹی ٹیوشن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "پاکستان کی جوہری صلاحیت نے جنوبی ایشیا میں ایک مکمل جنگ کو روکا، جو عالمی امن کے لیے ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔” اس طرح پاکستان کی جوہری طاقت کو عالمی سطح پر خطے میں استحکام کا ایک اہم ستون تسلیم کیا گیا۔

    پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران اپنی جوہری صلاحیت کو ایک دفاعی ڈھال کے طور پر پیش کیا، جس نے بھارت کے اتحادیوں، خاص طور پر امریکہ اور یورپ، کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر مجبور کیا۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جنگ بندی کے بعد کہا کہ "پاکستان کی جوہری صلاحیت ایک حقیقت ہے، اور اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Article9 مئی کے واقعات اور بھارتی حملوں میں زیادہ فرق نہیں،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
    Next Article خیبرپختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان
    Web Desk

    Related Posts

    بھارت کی سندھ طاس معاہدے سے دستبرداری کی ناکام کوشش

    جون 12, 2025

    اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا

    جون 12, 2025

    ملاکنڈ جل رہا ہے

    جون 12, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    بھارت کی سندھ طاس معاہدے سے دستبرداری کی ناکام کوشش

    جون 12, 2025

    اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا

    جون 12, 2025

    ملاکنڈ جل رہا ہے

    جون 12, 2025

    سٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ایک لاکھ 26 ہزار کا سنگ میل عبور

    جون 12, 2025

    وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا

    جون 12, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.