دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا مقابلہ ،روایتی حریف آج پھر آمنے سامنے، ایشیا کپ 2025 ٹی 20 ٹورنامنٹ کے چھٹے میچ میں پاکستان نے میچ جیتنے کیلئے بھارت کو 128 رنز کا ہدف دیدیا، پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان نے سب سے زیادہ 40 اور شاہین آفریدی نے 33 رنز کی اننگز کھیلی ۔
دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ گراونڈ میں جاری میچ میں پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔
پاکستانی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے مقرر 20 اوورز میں 9 وکٹ کے نقصان پر 127 رنز بناسکی ، مقررہ ہدف کے تعاقب میں بھارت کی بیٹنگ جاری ہے ۔
بھارت کیخلاف پاکستان کی پہلی وکٹ پہلی ہی گیند پر گری، صائم ایوب پانڈیا کی گیند پر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے ۔
پاکستان کے دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد حارث تھے جو 6 کے مجموعی سکور پر 3 رنز بنا کر بمراہ کے ہاتھوں وکٹ گنوا بیٹھے ۔
45 کے مجموعی سکور پر فخر زمان 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہیں اکشر پٹیل نے آؤٹ کیا، ان کے بعد پاکستانی کپتان سلمان آغا بھی 3 رنز بنا کر اکشر پٹیل کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے ۔
سلمان آغا کے بعد آنے والے بلے باز حسن نواز بھی64 کے مجموعی سکور پر 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، انہیں کلدیپ یادیو نے آؤٹ کیا، ان کے بعد حسن نواز بھی پہلی ہی گیند پر کلدیپ یادیو کا شکار بن گئے ۔
83 رنز پر صاحبزادہ فرحان بھی ہمت ہار گئے اور کلدیپ یادیو کو وکٹ دے بیٹھے، انہوں نے 44 گیندوں پر 40 رنز بنائے۔ پاکستان کی آٹھویں وکٹ 97 رنز پر گری جب فہیم اشرف 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔
بھارت کیخلاف پاکستان کی نویں وکٹ 111 رنز پرگری، سفیان مقیم 10رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ، شاہین آفریدی نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو سہارا دیا اور 16 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 33 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے 3، جسپرٹ بمراہ اور اکشر پٹیل نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں ۔
دونوں ٹیموں کے درمیان 2014 سے اب تک کھیلے گئے آخری آٹھ میچز میں سے سات میں پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم نے فتح حاصل کی ہے ۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے اور تینوں میں ہی پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم فاتح رہی ۔
پاکستان نے 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں 10 وکٹ اور ایشیا کپ 2022 میں پانچ وکٹ سے فتح حاصل کی تھی ۔
پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 6 ماہ کے دوران دوسری بار آمنے سامنے ہوں گی، اس سے قبل دونوں ٹیموں نے چیمپئنز ٹرافی میں میچ کھیلا تھا ۔
ایشیا کپ کے ایک روزہ فارمیٹ میں سال 2000 اور 2012 کی فاتح پاکستان ٹیم کی نظریں اس بار ٹی 20 فارمیٹ پر جمی ہوئی ہیں ۔