پاکستان کا زرعی شعبہ ایس آئی ایف سی اور وزارتِ تجارت کے تعاون سے استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہو رہا ہے۔ ان کی معاونت سے پاکستان عالمی سطح پر تل کے بیجوں کے برآمد کنندگان میں تیسرے نمبر پر آ گیا ہے، جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
گزشتہ چند سالوں میں تل کے بیجوں کی برآمدات میں 366 فیصد کا شاندار اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جس سے پاکستان کی معیشت کو ایک نیا دم ملا ہے۔ وزارتِ تجارت نے ایس آئی ایف سی کے ساتھ مل کر پاکستانی تل کے بیجوں کو عالمی مارکیٹ میں متعارف کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر ان کی طلب میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کی تل کے بیجوں کی سالانہ برآمدات اب 1 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں، جو ملک کی زرعی برآمدات میں ایک اہم اضافہ ہے۔ یہ کامیابی پاکستان کی زرعی پیداوار اور مستحکم معیشت کی علامت ہے۔
تل کے بیجوں کی پیداوار میں بھی زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جو 455 فیصد کے اضافے کے ساتھ سالانہ 1.119 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے۔ اس اضافے کا تعلق جدید کاشتکاری طریقوں اور ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ہے، جس کے ذریعے تلوں کی مارکیٹ تک رسائی کو مزید بڑھایا گیا ہے۔
تل کے بیجوں کی برآمدات میں اضافہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے اور اس سے درآمدات میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی، رانا تنویر حسین نے تل کی پیداوار میں اضافے کو ملک کی زرعی ترقی میں اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا، "تل کی پیداوار میں اضافہ نہ صرف ہمارے زرعی شعبے کو نئی رفتار دے رہا ہے بلکہ عالمی منڈیوں میں پاکستان کی مسابقت کو بھی بڑھا رہا ہے۔”
مستقبل میں تلوں کی پروسیسنگ ٹیکنالوجیز میں مزید بہتری سے مصنوعات کی معیار میں بھی اضافہ متوقع ہے، جس سے برآمدات میں مزید ترقی ہو گی۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے حکومت تلوں کی پیداوار اور مارکیٹ تک رسائی میں مزید اضافہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
پاکستان عالمی سطح پر تل کے بیجوں کی برآمدات کے شعبے میں اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے، اور اس شعبے کی ترقی پاکستان کی معیشت کے لیے ایک روشن مستقبل کی نشاندہی کر رہی ہے۔