پاکستانی طلباء نے سنگاپور میں ہونے والے سٹیمکو سائنس گلوبل مقابلوں میں شاندار کامیابی حاصل کر کے ملک کا نام روشن کر دیا۔ انارا بہرام درانی، پاکستانی طالبہ، نے اس عالمی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا، جس سے نہ صرف پاکستان کا علم و تحقیق میں معیار بلند ہوا بلکہ سائنس کے شعبے میں پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیتوں کا لوہا بھی منوایا۔
سٹیمکو سائنس گلوبل مقابلہ 12 سے 17 فروری 2025 تک سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی میں منعقد ہوا۔ اس مقابلے میں دنیا بھر سے 177 طلباء نے حصہ لیا، جن میں 13 مختلف ممالک کے نوجوان سائنسدان شامل تھے۔ ان طلباء نے مختلف شعبوں میں اپنی تحقیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، اور سائنسی انوکھے منصوبے پیش کیے۔
پاکستان بھر سے 26,000 طلباء نے اس عالمی مقابلے میں حصہ لیا تھا، جن میں سے صرف 15 طلباء فائنلز تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکے۔ ان فائنلز میں پاکستانی طلباء نے دنیا بھر کے 13 ممالک کے طلباء کے ساتھ مقابلہ کیا۔ انارا بہرام درانی نے ان میں سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولڈ میڈل اپنے نام کیا، جو پاکستان کے لئے ایک تاریخی کامیابی ہے۔
پاکستان کی عالمی کامیابی
انارا کی کامیابی نے نہ صرف پاکستانی نوجوانوں کو سائنس میں دلچسپی بڑھانے کی ترغیب دی ہے بلکہ سائنس میں لڑکیوں کی بڑھتی ہوئی نمائندگی کو بھی اجاگر کیا ہے۔ انارا کے اس کامیاب سفر نے دنیا بھر میں یہ پیغام دیا کہ پاکستانی طلباء اور طالبات کسی بھی عالمی معیار کے مقابلے میں پوری دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پہلا مرحلہ
مقابلے کے پہلے مرحلے میں پاکستان بھر سے منتخب ہونے والے 15 طلباء نے عالمی سطح پر اپنی جگہ بنائی۔ ان میں انارا بہرام درانی کی کامیابی کو سب سے نمایاں قرار دیا گیا، جنہوں نے نہ صرف عالمی معیار کا مقابلہ کیا بلکہ پاکستان کا پرچم بھی بلند کیا۔
سائنس میں لڑکیوں کی بڑھتی ہوئی نمائندگی
انارا کی کامیابی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سائنس کے میدان میں لڑکیوں کی نمائندگی بڑھ رہی ہے، اور یہ ایک مثبت تبدیلی ہے جو مستقبل میں مزید نوجوان لڑکیوں کو سائنسی تحقیقات کی طرف راغب کرے گی۔
انٹرنیشنل کینگرو سائنس مقابلے میں بھی کامیابیاں
پاکستانی طلباء نے اس سے قبل انٹرنیشنل کینگرو سائنس مقابلوں میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، جو ان کی عالمی سطح پر موجودگی کی علامت ہے۔
انارا کی جیت نہ صرف سائنس میں پاکستانیوں کے لئے فخر کا باعث بنی بلکہ اس نے عالمی سطح پر پاکستانی طلباء کے لیے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔