وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک سربراہان مملکت کے اعزاز میں عشائیہ دیا اور وفود کے سربراہان کا استقبال کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے پہلے دن سربراہان مملکت کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر سمیت غیر ملکی شخصیات کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا بھی استقبال کیا اور ان سے مصافحہ کیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے 23واں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مختلف ممالک کے وزرائے اعظم اور سربراہان مملکت کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں ۔
تنظیم کے رکن ممالک روس، بیلاروس، قازقستان،کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے علاوہ ایران کے اول نائب صدر اور بھارت کے وزیر خارجہ اپنے ممالک کی نمائندگی کریں گے۔چین کے وزیراعظم لی چیانگ اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔
منگولیا کے وزیراعظم مبصر ریاست کے طور پر اور ترکمانستان کے وزرا کی کابینہ کے نائب چیئرمین اور وزیر خارجہ بھی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کونسل کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی جائے گی اور تنظیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف اجلاس کے موقع پر دورے پر آئے ہوئے وفود کے سربراہان سے اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اہم اجلاس سے متعلق جاری شیڈول کے مطابق 16 اکتوبر بروز بدھ کی صبح عالمی رہنما کانفرنس میں شرکت کے لیے آئیں گے، وزیر اعظم مہمانوں کو خوش آمدید کہیں گے اور اس کے بعد عالمی رہنماؤں کی گروپ فوٹو کھینچی جائے گی، اس کے بعد کانفرنس کا باضابطہ آغاز ہو گا اور عالمی رہنما خطاب کریں گے۔
اس کے بعد دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے جس کے بعد وزیر اعظم الوداعی خطاب کریں گے۔بدھ کو ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل میڈیا میں بیانات جاری کریں گے جس کے بعد وزیر اعظم معزز مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔