کوئٹہ کے علاقے غوث آباد میں ایک ارب روپے سے زائد کی لاگت سے بنائے گئے اسپتال کو 11 سال گزر جانے کے بعد بھی اس کو فعال نہیں کیا جاسکا ہے۔
کوئٹہ کے علاقے غوث آباد میں 2011 میں نواب اسلم رئیسانی کا دور حکومت تھا۔جس میں ایک ارب سے زائد لاگت سے سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کے نام سے ایک اسپتال کو تعمیر کیا گیا تھا۔جو کہ 2013 میں جا کر مکمل ہوا مگر تقریباً 11سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی اس اسپتال کو فعال نہیں کیا جاسکا ہے۔کچھ سال اس اسپتال کی عمارت منشیات کے عادی افراد کا مسکن بنی رہی اور اب سماجی رضاکاروں نے اسپتال کی عمارت کو لائبریری بنادیا ہے۔
اسپتال کے غیر فعال رہنے کی وجہ اس عمارت کا محل وقوع ہے جدھر اردگرد عمارتیں بن جانے کی وجہ سے یہاں ایمبولینس سمیت گاڑیوں کی رسائی تک نہیں ہے۔دوسری طرف علاقہ مکینوں نے اسپتال کی غیر فعالیت کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان بھی کردیا ہے۔