صیہونی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی سے باز نہ آئی۔اسرائیلی فوج نے ہاتھوں میں سفید پرچم اٹھائے 2 فلسطینیوں کو گولیاں مار کرشہید کردیا۔
اقوام متحدہ کے نمائندے رچرڈ فالک نے کہا ہے کہ یہ واقعہ جاری اسرائیلی مظالم کی واضح تصدیق ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی، شاطی اور جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے کیے ۔غزہ پر 3دن میں اسرائیلی حملوں میں 160فلسطینی شہید اور 195زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے فرانسسکا البانیز پر یہود دشمنی کا الزام لگا دیا۔غیر ملکی خبررساںادرے کے مطابق فرانسسکا البانیز نے کہا تھا کہ غزہ میں اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے۔
برطانیہ میں 130سے زائد ارکان پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کے برآمدی لائسنس حکومت فوری معطل کرے۔دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ملٹری کمانڈر نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے فلسطین کی جانب مارچ کرنے کی اپیل کردی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری کمانڈر محمد الضیف کی جانب سے جاری آڈیو بیان میں پاکستان ، ملائیشیا، اردن، لبنان اور دیگر عرب اور اسلامی ممالک سے فلسطین کی جانب مارچ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔کل نہیں بلکہ آج اور ابھی فلسطین کی طرف مارچ کریں۔ مسجد اقصی کو آزاد کروانے کے جہاد میں سرحدوں اور پابندیوں کو رکاوٹ نہ بنائیں۔یاد رہے کہ سات اکتوبر سے جاری جنگ میںساڑھے 32ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔12ہزار فلسطینی تباہ عمارتوں کے ملبے تلے لاپتا ہیں جنہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔ 74ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں جکبہ ہزاروں عمارتیں کھنڈارات میں بدل چکی ہیں۔