Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعہ, اگست 15, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • بلوچستان میں یوم آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں 60 دن کمی
    • سپریم کورٹ میں 1980ء کی جگہ 2025ء کے رولز باقاعدہ لاگو
    • وزیراعظم کی نشان پاکستان لینے سے معذرت، اپنا نام فہرست سے نکال دیا
    • جنوبی پختونخوا میں آزادی کا جشن
    • معرکہ حق میں شاندار کامیابی پر فیلڈ مارشل سمیت دیگر عسکری و سیاسی شخصیات کو اعلیٰ اعزازات سے نوازدیا گیا
    • ہر خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار،پاک فوج آزادی و خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، فیلڈ مارشل عاصم منیر
    • جنوبی و شمالی وزیرستان میں جشنِ آزادی کی شاندار تقریبات جاری
    • آئین ناصرف بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے بلکہ آزادیوں کی حفاظت بھی کرتا ہے، چیف جسٹس کا جشن آزادی پر پیغام
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » فلسطین کا جانباز: تیس سال قید کا سفر اور مزاحمت کا استعارہ
    اہم خبریں

    فلسطین کا جانباز: تیس سال قید کا سفر اور مزاحمت کا استعارہ

    اکتوبر 18, 2024Updated:اکتوبر 18, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Hamas leader Yahya Sinwar martyred in Israeli attack
    سنوار ایک مضبوط ذہن کے مالک تھے اور قید کے دوران انہوں نے عبرانی زبان سیکھی ۔
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد( افضل شاہ یوسفزئی ) یحییٰ سنوار کو اسرائیل نے شہید کر دیا۔ یہ اسرائیلی جارحیت کا تسلسل ہے جس کے تحت وہ فلسطینی قیادت کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے ڈی این اے سے ان کی موت کی تصدیق کی اور اعلان کیا کہ اس حملے میں تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں

    یحییٰ سنوار، فلسطینی مزاحمت کی جدوجہد میں ایک نمایاں نام تھے، 1962 میں خان یونس کے پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔  اس وقت غزہ مصر کے کنٹرول میں تھا اور فلسطینی عوام شدید مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔ ان کی زندگی ابتدا سے ہی مشکلات اور سختیوں سے گھری ہوئی تھی، مگر ان کا عزم اور جذبہ قابلِ دید تھا۔

    سنوار نے اپنی ابتدائی تعلیم خان یونس میں حاصل کی اور پھر اسلامی یونیورسٹی غزہ میں داخلہ لیا۔ یہاں ان کی دلچسپی فلسطینی مزاحمت میں بڑھی اور انہوں نے طلبہ تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ تعلیمی دور میں ہی انہوں نے ایک رہنما کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کو منوایا۔ گریجویشن کے بعد انہوں نے ایک خفیہ تنظیم “منظامت الجاہد والدعوہ” (MAJD) کی بنیاد رکھی۔ اس تنظیم کا مقصد فلسطین کو اسرائیلی جاسوسی سے محفوظ رکھنا تھا اور یہ اسرائیلی کے لئے جاسوسی کرنے والوں کی نگرانی کرتی اور انہیں سزائیں دیتی۔

    1988 میں اسرائیلی فورسز نے سنوار کو گرفتار کیا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ اپنی تیس سالہ قید کے دوران، یحییٰ نے انتہائی سخت حالات کا سامنا کیالیکن ان کی مزاحمت جاری رہی۔ وہ ایک مضبوط ذہن کے مالک تھے اور قید کے دوران انہوں نے عبرانی زبان سیکھی تاکہ وہ اپنے دشمن کی سوچ اور حکمت عملی کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔

    2006 میں حماس نے اسرائیل کے ایک فوجی گیلاد شالت کو قید میں لے لیا اور اسے پانچ سال تک اپنے پاس رکھا۔ اس کے نتیجے میں 2011 میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت اسرائیل نے ایک ہزار ستائیس فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا، جن میں یحییٰ سنوار بھی شامل تھے۔ رہائی کے بعد سنوار فلسطینی عوام میں ہیرو کی حیثیت اختیار کر گئے۔ انہیں رملہ کی سڑکوں پر کندھوں پر اٹھا کر گشت کرایا گیااور فلسطینی صدر نے انہیں تحریک آزادی کا مجاہد قرار دیا۔

    یحی  کی زندگی کا یہ نیا باب حماس میں اہم عہدے پر فائز ہونے کے بعد شروع ہوا۔ 2017 میں انہوں نے حماس کی قیادت سنبھالی اور تنظیم کے “وزیر دفاع” کے طور پر جانے گئے۔ اسماعیل ہانیہ کے بعد وہ حماس کے مرکزی رہنما بن گئے۔

    سنوار کو اسرائیلی تفتیشی افسران ہزار فیصد پر عزم اور کمیٹیڈقرار دیتے تھے۔ قید کے دوران انہوں نے عبرانی زبان سیکھی تاکہ وہ اپنے دشمن کا بہتر مطالعہ کر سکیں۔ 2008 میں ان کےدماغی کینسر کا علاج اسرائیلی ڈاکٹروں نے کیا، مگر وہ اس بیماری سے بچ نکلے۔

    یحییٰ سنوار کی شہادت فلسطینیوں کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے، مگر یہ فلسطینی مزاحمت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ ان کی زندگی اور شہادت فلسطینی عوام کے لئے امید اور عزم کا استعارہ بن چکی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے مسلسل جارحیت کے باوجود فلسطینی عوام کا جذبہ اور ان کی آزادی کی خواہش روز بروز مضبوط ہو رہی ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleدوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دے دی
    Next Article خیبر اور کےٹو ٹی وی پر سب سے زیادہ کام کرنیکا اعزاز مجھے حاصل ھے۔ دلدار خان
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    بلوچستان میں یوم آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں 60 دن کمی

    اگست 14, 2025

    سپریم کورٹ میں 1980ء کی جگہ 2025ء کے رولز باقاعدہ لاگو

    اگست 14, 2025

    وزیراعظم کی نشان پاکستان لینے سے معذرت، اپنا نام فہرست سے نکال دیا

    اگست 14, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    بلوچستان میں یوم آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں 60 دن کمی

    اگست 14, 2025

    سپریم کورٹ میں 1980ء کی جگہ 2025ء کے رولز باقاعدہ لاگو

    اگست 14, 2025

    وزیراعظم کی نشان پاکستان لینے سے معذرت، اپنا نام فہرست سے نکال دیا

    اگست 14, 2025

    جنوبی پختونخوا میں آزادی کا جشن

    اگست 14, 2025

    معرکہ حق میں شاندار کامیابی پر فیلڈ مارشل سمیت دیگر عسکری و سیاسی شخصیات کو اعلیٰ اعزازات سے نوازدیا گیا

    اگست 14, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.