Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    بدھ, جولائی 2, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • فیس بک پر دوستی کے بعد پاکستان آنیوالی امریکی خاتون نے دیر کے نوجوان سے شادی کرلی
    • مستونگ: دہشتگردوں کا مرکزی بازار پر حملہ، ایک بچہ جاں بحق، 7 افراد زخمی،کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک
    • سوات واقعے پرسیاست سے بالاتر ہوکر ایمان داری سے اس کا جائزہ لینا ضروری ہے، وزیراعظم شہبازشریف
    • خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کارکنوں کی خواہشات کے مطابق پولیس افسران تعینات ہونے کی تیاریاں
    • پشاور، اسلام آباد،بلوچستان، سندھ ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کے ناموں کی منظوری
    • خیبرپختونخوا میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں پرتشدد واقعات میں کمی ریکارڈ
    • خیبرپختونخوا اسمبلی کو مخصوص نشستوں پرحلف سے روک دیا گیا
    • نئے مالی سال کے آغاز پرسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، وزیراعظم کا اظہارِ اطمینان
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » فلسطین کا جانباز: تیس سال قید کا سفر اور مزاحمت کا استعارہ
    اہم خبریں

    فلسطین کا جانباز: تیس سال قید کا سفر اور مزاحمت کا استعارہ

    اکتوبر 18, 2024Updated:اکتوبر 18, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Hamas leader Yahya Sinwar martyred in Israeli attack
    سنوار ایک مضبوط ذہن کے مالک تھے اور قید کے دوران انہوں نے عبرانی زبان سیکھی ۔
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد( افضل شاہ یوسفزئی ) یحییٰ سنوار کو اسرائیل نے شہید کر دیا۔ یہ اسرائیلی جارحیت کا تسلسل ہے جس کے تحت وہ فلسطینی قیادت کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے ڈی این اے سے ان کی موت کی تصدیق کی اور اعلان کیا کہ اس حملے میں تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں

    یحییٰ سنوار، فلسطینی مزاحمت کی جدوجہد میں ایک نمایاں نام تھے، 1962 میں خان یونس کے پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔  اس وقت غزہ مصر کے کنٹرول میں تھا اور فلسطینی عوام شدید مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔ ان کی زندگی ابتدا سے ہی مشکلات اور سختیوں سے گھری ہوئی تھی، مگر ان کا عزم اور جذبہ قابلِ دید تھا۔

    سنوار نے اپنی ابتدائی تعلیم خان یونس میں حاصل کی اور پھر اسلامی یونیورسٹی غزہ میں داخلہ لیا۔ یہاں ان کی دلچسپی فلسطینی مزاحمت میں بڑھی اور انہوں نے طلبہ تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ تعلیمی دور میں ہی انہوں نے ایک رہنما کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کو منوایا۔ گریجویشن کے بعد انہوں نے ایک خفیہ تنظیم “منظامت الجاہد والدعوہ” (MAJD) کی بنیاد رکھی۔ اس تنظیم کا مقصد فلسطین کو اسرائیلی جاسوسی سے محفوظ رکھنا تھا اور یہ اسرائیلی کے لئے جاسوسی کرنے والوں کی نگرانی کرتی اور انہیں سزائیں دیتی۔

    1988 میں اسرائیلی فورسز نے سنوار کو گرفتار کیا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ اپنی تیس سالہ قید کے دوران، یحییٰ نے انتہائی سخت حالات کا سامنا کیالیکن ان کی مزاحمت جاری رہی۔ وہ ایک مضبوط ذہن کے مالک تھے اور قید کے دوران انہوں نے عبرانی زبان سیکھی تاکہ وہ اپنے دشمن کی سوچ اور حکمت عملی کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔

    2006 میں حماس نے اسرائیل کے ایک فوجی گیلاد شالت کو قید میں لے لیا اور اسے پانچ سال تک اپنے پاس رکھا۔ اس کے نتیجے میں 2011 میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت اسرائیل نے ایک ہزار ستائیس فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا، جن میں یحییٰ سنوار بھی شامل تھے۔ رہائی کے بعد سنوار فلسطینی عوام میں ہیرو کی حیثیت اختیار کر گئے۔ انہیں رملہ کی سڑکوں پر کندھوں پر اٹھا کر گشت کرایا گیااور فلسطینی صدر نے انہیں تحریک آزادی کا مجاہد قرار دیا۔

    یحی  کی زندگی کا یہ نیا باب حماس میں اہم عہدے پر فائز ہونے کے بعد شروع ہوا۔ 2017 میں انہوں نے حماس کی قیادت سنبھالی اور تنظیم کے “وزیر دفاع” کے طور پر جانے گئے۔ اسماعیل ہانیہ کے بعد وہ حماس کے مرکزی رہنما بن گئے۔

    سنوار کو اسرائیلی تفتیشی افسران ہزار فیصد پر عزم اور کمیٹیڈقرار دیتے تھے۔ قید کے دوران انہوں نے عبرانی زبان سیکھی تاکہ وہ اپنے دشمن کا بہتر مطالعہ کر سکیں۔ 2008 میں ان کےدماغی کینسر کا علاج اسرائیلی ڈاکٹروں نے کیا، مگر وہ اس بیماری سے بچ نکلے۔

    یحییٰ سنوار کی شہادت فلسطینیوں کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے، مگر یہ فلسطینی مزاحمت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ ان کی زندگی اور شہادت فلسطینی عوام کے لئے امید اور عزم کا استعارہ بن چکی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے مسلسل جارحیت کے باوجود فلسطینی عوام کا جذبہ اور ان کی آزادی کی خواہش روز بروز مضبوط ہو رہی ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleدوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دے دی
    Next Article خیبر اور کےٹو ٹی وی پر سب سے زیادہ کام کرنیکا اعزاز مجھے حاصل ھے۔ دلدار خان
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    فیس بک پر دوستی کے بعد پاکستان آنیوالی امریکی خاتون نے دیر کے نوجوان سے شادی کرلی

    جولائی 1, 2025

    مستونگ: دہشتگردوں کا مرکزی بازار پر حملہ، ایک بچہ جاں بحق، 7 افراد زخمی،کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک

    جولائی 1, 2025

    سوات واقعے پرسیاست سے بالاتر ہوکر ایمان داری سے اس کا جائزہ لینا ضروری ہے، وزیراعظم شہبازشریف

    جولائی 1, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    فیس بک پر دوستی کے بعد پاکستان آنیوالی امریکی خاتون نے دیر کے نوجوان سے شادی کرلی

    جولائی 1, 2025

    مستونگ: دہشتگردوں کا مرکزی بازار پر حملہ، ایک بچہ جاں بحق، 7 افراد زخمی،کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک

    جولائی 1, 2025

    سوات واقعے پرسیاست سے بالاتر ہوکر ایمان داری سے اس کا جائزہ لینا ضروری ہے، وزیراعظم شہبازشریف

    جولائی 1, 2025

    خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کارکنوں کی خواہشات کے مطابق پولیس افسران تعینات ہونے کی تیاریاں

    جولائی 1, 2025

    پشاور، اسلام آباد،بلوچستان، سندھ ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کے ناموں کی منظوری

    جولائی 1, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.