اسلام آباد میں نوجوانان پاکستان سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں ۔ ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا شدہ ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپ کی آنکھوں کی چمک دیکھ کر یہ یقین ہو جاتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے جو پاکستان کےڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں؟
آرمی چیف نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علم انسان کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام، حکومت اور فوج کے درمیان مضبوط رشتہ ہی پاکستان کے تحفظ اور ترقی کا ضامن ہے، جو پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ بحیثیت مسلمان ہمیں نا امیدی سے منع کیا گیا ہے، زندگی امتحان کا نام ہے اور قرآن کی آیت پڑھیں کہ ’’کیا لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پر چھوڑ دیے جائیں گے کہ ’ہم ایمان لائے‘ اور ان کی آزمائش نہ ہو گ‘‘۔
انہوں نے نواجوانوں سے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں، ہم کسی صورت اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
خطاب کے اختتام پر آرمی چیف نے نوجوانوں کو علامہ اقبال کا شعر سنایا:
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے خطاب کے بعد نوجوانوں کے سوالات کے جواب میں پاک فوج کا مؤقف بیان کیا اورپارہ چنار میں فسادات سے متعلق سوال کے جواب میں آرمی چیف نے کہا کہ قبائل مل بیٹھ کر زمینی اور فروعی تنازعات ختم کرنے میں مدد دیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام 22 سال سے پاک فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے رہے، میرا یہ ایمان ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ ہمیں دہشت گردی کے خلاف فتح مبین عطا کرے گا۔