نمائندہ اسلام آباد (سیار علی شاہ) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شانگلہ میں چینی باشندوں پر حملہ پاکستان دشمنوں نے کیا ہے، حملے کا مقصد پاک چین تعلقات خراب کرنا ہے،
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے اور مضبوط تعلقات ہیں، اس طرح کے حالات پیدا کرکے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی خراب نہیں کی جا سکتی۔ چینی باشندوں پر حملے کے حوالے سے مکمل تحقیات جاری ہے، اس حوالے سے پاکستان چینی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین کا اپنے شہریوں کی سیکورٹی سے متعلق خدشات جائز ہے، پاکستان اپنی شہریوں اور پاکستان میں موجود غیر ملکیوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے ہر قسم کے اقدمات اٹھائے گا۔
ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے معلق سوال پر ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ منصوبے پر ابھی کام شروع نہیں ہوا، گیس پائپ لائن پر کام کرنے کے حوالے سے ہماری خارجہ پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی ہے، امریکہ سے ویور انہیں مانگا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ رواں ہفتے سیکرٹری کامرس خرم آغا نے افغانستان کا دورہ کیا ہے اور وہاں افغان عبوری حکام سے تجارت اور کرا سنگ پوائنٹس پر تاجروں کو درپیش مسائل دور کرنے کے لئے مشترکہ اقدمات پر غور کیا گیا۔
پاکستان میں دہشتگرد کاروائیوں میں جدید اسلحہ استعمال کیے جانے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے شدید تشویش موجود ہے، دہشتگردوں کو جدید اسلحے تک رسائی کا معاملہ پاکستان اقوام متحدہ کے فورم پر بھی اٹھا چکا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کہا کہا تھا کہ بھارت سے تجارت بحال کرنے کی کچھ تاجروں کے درخواستوں کا جائزہ لیا جارہا ہے، بھارت سے تجارت سے متعلق وزیر خارجہ اسحاق ڈار بیان دے چکے ہیں۔ خارجہ پالیسی معاملات کا جائزہ لینا معمول کی بات ہے۔
بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو اپنے مسائل سے محروم کررہا ہے، لیتھیم کے زخائر کا ٹھیکہ دینا غیر قانونی ہے اور یہ کہ کشمیریوں کو انکے وسائل سے محروم نہ کیا جائے۔