کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے خیبر پختونخوا (کے پی) ہاؤس اسلام آباد کے مختلف بلاکس کو سیل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق سیلنگ آپریشن کی قیادت سپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف نے کی۔ آپریشن کے دوران سی ڈی اے نے کے پی ہاؤس بلاک اے اور بی کو سیل کر دیا۔ حکام کے مطابق سی بلاک سیل نہیں کیا گیا کیونکہ فیملیز وہاں مقیم تھیں۔
مزید برآں، کے پی ہاؤس اسلام آباد میں مہمانوں کے لیے بنائے گئے کمروں کو بھی ’قواعد کی خلاف ورزی‘ پر سیل کر دیا گیا ہے۔
قبل ازیں، میونسپل کارپوریشن آف اسلام آباد (ایم سی آئی) نے ایک دن قبل پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کو نوٹس بھیجنے کے بعد 23 جولائی کو اسلام آباد بلڈنگ اسٹینڈرڈز فار فائر پریونشن اینڈ لائف سیفٹی 2010 کی خلاف ورزی پر عمارت کو سیل کر دیا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اگست میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹریٹ کو ڈی سیل کر دیا تھا۔
پی ٹی آئی کے اس وقت کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سیل کیے گئے دفتر کا دورہ کیا۔
ان کے مطابق دفتر سے اہم ریکارڈ اور دستاویزات غائب ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کمپیوٹر، ڈی وی آر اور دیگر سامان بھی چھین لیا گیا ہے۔