Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    اتوار, جولائی 6, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • اگر کوئی جوہری سانحہ ہوا تو پوری دنیا اس کی قیمت ادا کرے گی، چینی وزیر خارجہ وانگ ای
    • وزیراعظم شہبازشریف کی یوم عاشور پر زبردست انتظامات پر صوبائی حکومتوں، سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی تعریف
    • بنوں کی جامعہ میں بہتری کی نوید: بحران کے اندھیروں میں روشنی کی کرن
    • ملک بھر میں یوم عاشور کے تمام جلوس سخت سیکیورٹی میں پُرامن طور پر اختتام پذیر
    • ’’ہم نہ باز آئیں گے محبت سے‘‘ آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر پہلی کتاب
    • ملک بھر میں 10 جولائی تک شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
    • خیبرپختونخوا اور پنجاب میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق، 7 زخمی
    • ساؤتھ ایشین کراٹے چیمپئن شپ میں دو پاکستانی کھلاڑیوں نے گولڈ میڈل جیت لیے
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » رضوانہ تشدد کیس: سول جج کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا
    اہم خبریں

    رضوانہ تشدد کیس: سول جج کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا

    اگست 7, 2023کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس میں نامزد ملزمہ سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ کی ضمانت خارج کر دی۔ کمسن ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس میں نامزد ملزمہ سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد جج فرخ فرید کی عدالت میں ہوئی۔

    دوران سماعت جج فرخ فرید نے ملزمہ سومیہ عاصم کو روسٹرم پر بلایا اور استفسار کیا کہ سومیہ عاصم کے خلاف کیس کا ریکارڈ کہاں ہے؟

    وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ سومیہ عاصم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئی اور اپنی بے گناہی کا اظہار کیا، ریکارڈ میں پولیس نے لکھا کہ ملزمہ سومیہ عاصم نے تشدد نہیں کیا، سومیہ عاصم نے ملازمہ کو واپس بھیجنے کا بار بار کہا، کمسن بچی کو اس کی ماں کو صحیح سلامت دیا گیا، کیا سومیہ عاصم کو جیل بھیجنا ضروری ہے؟

    پراسیکیوشن کی جانب سے ملزمہ سومیہ عاصم کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی گئی جبکہ جج فرخ فرید کا کہنا تھا ملزمہ سومیہ عاصم تو ہر حال میں شامل تفتیش ہونے کی پابند ہے۔

    ملزمہ کے وکیل کا کہنا تھا تفتیشی افسر نے تمام پہلوؤں پر تفتیش نہیں کی، کیا تفتیشی افسر نے وقوعہ کی ویڈیو حاصل کی؟ جس پر جج فرخ فرید کا کہنا تھا تاحال کوئی دلیل درخواست ضمانت میں توسیع کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ مقدمے کی پہلی پانچ لائنیں ہی جھوٹ پر مبنی ہیں، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ میں یہاں ٹرائل کے لیے نہیں بیٹھا، درخواست ضمانت پر دلائل دیں۔

    فاضل جج نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے تک سماعت ملتوی کی جائے، جج فرخ فرید نے درخواست ضمانت پر دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔

    وکیل صفائی کا کہنا تھا پولیس کو کہا گیا بچی اپنا بیان دینے کی کنڈیشن میں نہیں، سرگودھا تک بچی بلکل ٹھیک گئی، اسے کسی ٹریٹمنٹ کی ضرورت نہیں تھی، تاخیری حربے استعمال کرکے بیان کو تاخیر سے ریکارڈ کرایا گیا، تفتیشی افسر کڑی سےکڑی نہیں ملا پا رہا، جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، والدین اور رشتہ داروں کے پولیس کو دیے گئے بیانات میں تضاد نظر آ رہا ہے، بچی کی طبی رپورٹ کے مطابق بچی کو فریکچر نہیں ہے، سومیہ عاصم پر الزام لگایا گیا کہ بچی کو تیزاب پلایا گیا، بچی کو بس اسٹینڈ پر چھوڑنے سومیہ عاصم گئیں تو انہیں پھنسایا گیا۔

    مدعی وکیل نے دلائل میں کہا کہ تفتیشی افسر کو ڈکٹیٹ نہیں کیا جا سکتا کہ تفتیش کیسےکرنی ہے، عدالت بھی تفتیشی افسر کو کوئی ڈائریکشن نہیں دے سکتی، سومیہ عاصم کس بنیاد پر اپنی ضمانت میں توسیع مانگ رہی ہے، کیا عورت کوئی بھی جرم کرلے اور اسے ضمانت دے دی جائے؟ اگر عورت کو ایسے ہی ضمانتیں ملتی رہیں تو معاشرہ ختم ہو جائے گا۔

    مدعی وکیل کا کہنا تھا الزام لگایا گیا کہ بچی کے والدین نے بلیک میل کیا، کیوں ہوئے بلیک میل؟ حقیقت ہے کہ بچی کے والدین سے رابط کیا گیا اور پیسوں کی آفر کی گئی، بچی کی طبی رپورٹ کو تو آج تک سومیہ عاصم کے وکلا نے چیلنج نہیں کیا، اتنے زیادہ زخم ہیں،کیا کوئی والدین اپنی بیٹی کو اتنا زخمی کر سکتے ہیں؟ کبھی کوئی ماں باپ اپنی بیٹی پراتنا تشدد نہیں کرسکتے۔

    بچی رضوانہ کے والدین کے وکیل کا کہنا تھا قانون کے مطابق کمسن بچی کو ملازمہ رکھنا ہی ایک جرم ہے، سول جج اور اہلیہ کو معلوم ہونا چاہیے تھا کہ کمسن ملازمہ رکھنا جرم ہے، ماموں اور بچی کی والدہ کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے۔

    ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج فرخ فرید نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سومیہ عاصم کی ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا، ضمانت میں توسیع کی درخواست خارج ہوتے ہی پولیس نے سومیہ عاصم کو گرفتار کر لیا۔

    جج فرخ فرید کا پراسیکیوشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا سچ تلاش کرنے میں ڈر نہیں ہونا چاہیے، شواہد ایمانداری سے جمع کریں اور کوئی دباؤ نہ لیں، معاملے کی تفتیش میرٹ پر ہونی چاہیے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleتحریک انصاف نے چیئرمین کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنےکا اعلان کر دیا
    Next Article چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کیلئے درخواست دائر
    Web Desk

    Related Posts

    اگر کوئی جوہری سانحہ ہوا تو پوری دنیا اس کی قیمت ادا کرے گی، چینی وزیر خارجہ وانگ ای

    جولائی 6, 2025

    وزیراعظم شہبازشریف کی یوم عاشور پر زبردست انتظامات پر صوبائی حکومتوں، سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی تعریف

    جولائی 6, 2025

    ملک بھر میں یوم عاشور کے تمام جلوس سخت سیکیورٹی میں پُرامن طور پر اختتام پذیر

    جولائی 6, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    اگر کوئی جوہری سانحہ ہوا تو پوری دنیا اس کی قیمت ادا کرے گی، چینی وزیر خارجہ وانگ ای

    جولائی 6, 2025

    وزیراعظم شہبازشریف کی یوم عاشور پر زبردست انتظامات پر صوبائی حکومتوں، سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی تعریف

    جولائی 6, 2025

    بنوں کی جامعہ میں بہتری کی نوید: بحران کے اندھیروں میں روشنی کی کرن

    جولائی 6, 2025

    ملک بھر میں یوم عاشور کے تمام جلوس سخت سیکیورٹی میں پُرامن طور پر اختتام پذیر

    جولائی 6, 2025

    ’’ہم نہ باز آئیں گے محبت سے‘‘ آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر پہلی کتاب

    جولائی 6, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.