Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, دسمبر 30, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • سہیل آفریدی صاحب آپکی قیادت میں وفاقی دارالحکومت پر حملہ ہوتا ہےاور بار بار ہوتا ہے، وزیردفاع خواجہ آصف
    • باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک، میجر عدیل زمان شہید
    • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دورہ لاہور، نامناسب رویے پر وزیراعلیٰ پنجاب کو احتجاجی مراسلہ ارسال کر دیا
    • خیبرٹیلی ویژن کو دنیا بھر کے پشتونوں نے اپنا فیملی چینل تسلیم کیا ھے ۔۔۔۔ جمشید علیخان کا آرٹسٹ ایکشن مومنٹ کی تقریب سے خطاب۔۔۔۔۔
    • پشاور میں طویل عرصے سے مقیم افغان مہاجرین نے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کیسے حاصل کئے؟
    • افغان عوام کسی کے لیے خطرہ نہیں بننا چاہتے، سراج الدین حقانی
    • ھیرو جو بھی ھو اسکے ساتھ کام کرنیکا اپنا الگ الگ مزا ھے اصل کام وہ ھوتا ھے جو دل سے کیا جائے۔۔ نیلم منیر
    • فنکاروں کو وفاقی حکومت فنڈز کب جاری کریگی ھماری حق تلفی نہ کی جائے۔ احمد سجاد۔۔
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • بلاگ
    • ادب
    • اسپاٹ لائٹ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » عدالتی اصلاحات بل: فل کورٹ بنانے اور جسٹس مظاہر کو بینچ سے الگ کرنے کی استدعا مسترد
    اہم خبریں

    عدالتی اصلاحات بل: فل کورٹ بنانے اور جسٹس مظاہر کو بینچ سے الگ کرنے کی استدعا مسترد

    مئی 2, 2023Updated:مئی 2, 2023کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

    چیف جسٹس کے اختیارات یا عدالتی اصلاحات بل) خلاف تین مختلف آئینی درخواستوں کی سماعت میں سپریم کورٹ نے فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور  وکلا تنظیموں سے 8 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے 3 آئینی درخواستوں کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن ، جسٹس منیب اختر ، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اظہر حسن رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے 13 اپریل کو مجوزہ قانون پر عمل درآمد روک دیا تھا۔

    آج سماعت کا آغاز ہوا تو اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بتایا کہ کچھ فریقین کے وکلا ویڈیولنک پر پیش ہوں گے۔ اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ کوئی آخری سماعت نہیں، سب کو سنیں گے، ہمارا گزشتہ سماعت کا حکم امتناع برقرار ہے، اس کیس میں عدلیہ کی آزادی سمیت دیگر اہم نکات سامنے آئے ہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ ایک منفرد کیس ہے، سپریم کورٹ کے رولز سے متعلق قانون واضح ہے، تمام فریقین کے وکلا تحریری دلائل جمع کرائیں، ریاست کے تیسرے ستون یعنی عدلیہ کو اس قانون پر تحفظات ہیں۔

    عدالت کا پارلیمنٹ کی کارروائی کے منٹس پیش کرنے کا حکم

    چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی قانون سازی سے متعلق پارلیمنٹ کی کارروائی کے منٹس پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    وکیل طارق رحیم کا کہنا تھا کہ عدالتی اصلاحات بل قانون کا حصہ بن چکا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکم نامہ عبوری نوعیت کا تھا، جمہوریت آئین کے اہم جزو ہے، آزاد عدلیہ اور  وفاق بھی آئین کے اہم جزو ہیں، دیکھنا ہےکہ کیا عدلیہ کا جزو  تبدیل ہوسکتا ہے؟ عدلیہ کی آزادی بنیادی حق ہے۔

    چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بارکونسل نے سینیئر ججز کو  بینچ میں شامل کرنے کی استدعا کی، حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ اس بینچ میں شامل ایک جج کے خلاف 6 سے زائد ریفرنس دائر ہوچکے ہیں، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو بینچ سے الگ کیا جائے، بینچ میں 7 سینیئرترین ججز شامل ہوں تو کوئی اعتراض نہیں کرسکےگا۔

    فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا فی الوقت مسترد

    عدالت نے پاکستان بار کی فل کورٹ بنانے اور جسٹس مظاہرنقوی کو بینچ سے الگ کرنے کی استدعا مستردکردی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کسی بھی جج کے خلاف ریفرنس آنےکی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جب تک ریفرنس سماعت کے لیے مقرر نہ ہو اس کی کوئی اہمیت نہیں، سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں بینچ اس بارے فیصلہ دے چکا ہے، سیاست نے عدالتی کارروائی کو گندا کر دیا ہے، سپریم کورٹ کے ججزکا جاری کیا گیا حکم سب پرلازم ہے۔ سات سینیئر ججز اور فل کورٹ بنانا چیف جسٹس کا اختیار ہے،افتخار چوہدری کیس میں عدالت نے قرار دیا تھا کہ ریفرنس صرف صدر مملکت دائر کرسکتے ہیں، کسی جج کے خلاف ریفرنس اس کوکام کرنے سے نہیں روک سکتا، سپریم جوڈیشل کونسل کی رائے آنے تک جج کوکام کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔

    سیاسی لوگ انصاف نہیں من پسند فیصلے چاہتے ہیں، چیف جسٹس

    ان کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس میں بھی عدالت نے یہی فیصلہ دیا تھا، ججز کے خلاف شکایات آتی رہتی ہیں، مجھ سمیت سپریم کورٹ کے اکثرججز کے خلاف شکایات آتی رہتی ہیں، سیاسی لوگ انصاف نہیں من پسند فیصلے چاہتے ہیں، انتخابات کے مقدمے میں بھی کچھ ججز کو نکال کرفل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، سپریم کورٹ کے ججز کا فیصلہ عدالت کا فیصلہ ہوتا ہے، ہر ادارہ سپریم کورٹ کے احکامات پرعملدرآمد کا پابند ہے، پیرکو ہم کیس شروع کریں گے پھرسب معاملات کا جائزہ لیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ قانون سازی کے اختیار سے متعلق وفاقی فہرست کی کچھ حدود وقیود بھی ہیں، فیڈرل لیجسلیٹو لسٹ کے سیکشن 55 کا بھی جائزہ لیں، یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی کہ آزاد عدلیہ آئین کا بنیادی جزو ہے، الزام ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئین کے بنیادی جزو کی قانون سازی کے ذریعے خلاف ورزی کی گئی۔ سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں اور وکلا تنظیموں سے 8 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

     

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleپشاور بی آر ٹی کا خرچہ ایک کھرب روپے، صوبائی وزیر کے انکشافات
    Next Article وفاقی حکومت انتخابی تاریخ پر مزید لچک دکھانے کو تیار
    Web Desk

    Related Posts

    سہیل آفریدی صاحب آپکی قیادت میں وفاقی دارالحکومت پر حملہ ہوتا ہےاور بار بار ہوتا ہے، وزیردفاع خواجہ آصف

    دسمبر 29, 2025

    باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک، میجر عدیل زمان شہید

    دسمبر 29, 2025

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دورہ لاہور، نامناسب رویے پر وزیراعلیٰ پنجاب کو احتجاجی مراسلہ ارسال کر دیا

    دسمبر 29, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    سہیل آفریدی صاحب آپکی قیادت میں وفاقی دارالحکومت پر حملہ ہوتا ہےاور بار بار ہوتا ہے، وزیردفاع خواجہ آصف

    دسمبر 29, 2025

    باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک، میجر عدیل زمان شہید

    دسمبر 29, 2025

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دورہ لاہور، نامناسب رویے پر وزیراعلیٰ پنجاب کو احتجاجی مراسلہ ارسال کر دیا

    دسمبر 29, 2025

    خیبرٹیلی ویژن کو دنیا بھر کے پشتونوں نے اپنا فیملی چینل تسلیم کیا ھے ۔۔۔۔ جمشید علیخان کا آرٹسٹ ایکشن مومنٹ کی تقریب سے خطاب۔۔۔۔۔

    دسمبر 29, 2025

    پشاور میں طویل عرصے سے مقیم افغان مہاجرین نے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کیسے حاصل کئے؟

    دسمبر 29, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.