لندن: سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی قابل اعتماد سہیلی فرح گوگی کے بشریٰ بی بی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کا قوی امکان ہے۔ معتبر ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ فرح گوگی پہلے ہی پاکستانی اتھارٹیز کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں اور تقریباً ایک ماہ سے ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ وہ اور ان کے شوہر احسن جمیل گجر کو پی ٹی آئی کی قیادت نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر قانونی فورمز کے ساتھ تعاون نہ کرنے کیلئے کہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فرح گوگی پہلے ہی پاکستانی اتھارٹیز سے اہم معلومات شیئر کر چکی ہیں اور ورکنگ ریلیشن شپ بھی تیار ہوچکی ہے۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ مئی کے پہلے ہفتے میں فرح گوگی کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) چھوڑنے کیلئے کہہ دیا گیا تھا جب حکومت پاکستان نے گلف اسٹیٹ کو بتایا کہ فرح گوگی ایک مطلوب شخصیت ہیں اور دبئی میں اپنے قیام کے دوران بدعنوانی میں ملوث رہی ہیں۔
انتہائی قابل اعتماد ذریعے نے تصدیق کی کہ فرح گوگی کو متحدہ عرب امارات چھوڑنے کیلئے کہہ دیا گیا تھا اور اس کے بعد سے وہ بلیک لسٹ ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ اپنے خلاف مقدمات کی وجہ سے کسی بھی قانونی بنیاد پر یو اے ای میں داخل ہونے سے قاصر ہیں۔ فرح گوگی نے اٹلی پہنچ کر پاکستانی اتھارٹیز کے ساتھ بات شروع کردی تھی جس میں اب کافی پیش رفت ہوچکی ہے۔
فرحت شہزادی جنہیں فرح گوگی‘ فرح خان’ فرح گجر’ فری اور دیگر بہت سی عرفیت سے بھی جانا جاتا ہے عمران خان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کی کامیابی کے ایک دن بعد ہی پاکستان چھوڑ کر فرار ہونے والی پہلی ہائی پروفائل شخصیت تھیں کیونکہ یہ قیاس آرائیاں پہلے ہی بڑھ چکی تھیں کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے گا اور بشریٰ بی بی کے ساتھ ڈیلنگ اور حکومتی معاملات چلانے میں براہ راست رول کے بارے میں بھی تفتیش کی جائے گی ۔