بلوچ یکجہتی کمیٹی کےقافلے بلوچستان سےاسلام آباد پہنچے،جہاں ضلعی انتظامیہ اورپولیس کی آمنے سامنے آگئے،مظاہرین نے پولیس پر پتھراو کیا جس پر انتظامیہ کی جانب سے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نےاپنےسوشل میڈیاویب سائٹ ایکس پرجاری بیان میں کہاکہ 26 نمبرچونگی پرمظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ایوب چوک پر بھی مظاہرین کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔پولیس نےجوابی کارروائی کرتےہوئےمتعددمظاہرین کوگرفتارکرلیا گیا،پولیس کا کہنا ہے کہ راستہ روکنے اور سڑکیں بند کرنے والوں کے خلاف ضابطہ کے مطابق قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسی حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہےہم مطالبات کیلئےپرامن دھرنےکیلئے اکھٹےہوئے تھےلیکن ہمارےلوگوںپر تشددکیا گیا. ہمارےتمام ساتھیوں کواسلام آباد پولیس کی جانب سے گرفتارکرلیا گیا ہے. ہم ریاستی جبر کے خلاف بلوچستان بھر میں تحریک چلائیں گے۔ آج بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے سے ریلی نکالی جائے گی۔، تمام سریاب کل اپنے ساتھیوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف نکلیں اور واضح پیغام دیں۔
واضح رہےکہ بلوچ کیمٹی نے مارچ کا آغاز تربت سے کیا جہاں اسلام آباد تک قافلے نے 1600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
اسی حوالے سے اسلام آباد پولیس نے عوام سے کسی بھی غیر قانونی اجتماع یا پر تشدد مظاہرے کا حصہ نہ بننے کیلئے گزارش کی ہے۔