ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی نے وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ پیش کی اور پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی افراد سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس میں پینڈورا پیرز میں شامل پاکستان شہریوں کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا جب کہ کامیاب پاکستان پروگرام اور مہنگائی کنٹرول کرنے سے متعلق اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پینڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطح کا سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو پینڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلب کرے گا۔ تحقیقات کے بعد معائنہ کمیشن کا سیل حقائق قوم کے سامنے رکھے گا۔
وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحقیقاتی سیل کو ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کی معاونت حاصل ہوگی. معائنہ کمیشن کا سیل آف شور کمپنیوں کے سرمائے کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پینڈورا پیپرز میں سامنے آنے والے پاکستانیوں سے مکمل تحقیقات کی جائیں، قومی دولت ملک سے باہر لے جانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، تحریک انصاف کی حکومت بلاامتیاز احتساب پر یقین رکھتی ہے۔