پشاور میں عدالتوں اور جیلوں کو فائبر آپٹک کیبلز سے جوڑ دیا گیا جس سے قیدیوں کو لانے لے جانے پر اٹھنے والے اخراجات میں کمی ہوسکے گی۔ پشاور میں انصاف کے عمل کو زیادہ موثر، محفوظ اور سب کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے فائبر آپٹک کیبلز نصب کرکے عدالتوں اور جیل کو آپس میں جوڑ دیا گیا ہے جس سے نہ صرف قیدی ہتھکڑیوں میں لانے کی ذلت آمیز عمل سے بچ سکیں گے بلکہ انکو لانے اور لے جانے پر اٹھنے والے سرکاری اخراجات بھی بچائے جا سکیں گےجسے قیدیوں نے بھی خوش آئند قرار دیا ہے۔
3 کیمروں، مائیکروفونز اور دیگر ضروری آلات کی مدد سے سماعت ہو سکے گی جس میں ایک کیمرہ فاضل جج، دوسرا وکیل اور تیسرا جیل میں موجود قیدی کے لیے ہوگا۔ قیدیوں کو جیل سے عدالت لانے والے پولیس افسران کا کہنا ہےکہ اس عمل سے اب انہیں کم قیدی لانا پڑیں گے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور اشفاق تاج کے مطابق گزشتہ ماہ ویڈیو لنک سہولت سے تقریباً 3000 قیدیوں کو جوڈیشل مجسٹریٹس کے سامنے پیش کیا گیا جب کہ قیدیوں کے لیے جیل میں 10 کیبن یونٹ بھی بنائے گئے ہیں۔