اسلام آباد: سیکریٹری کورین سفارتخانہ جی ایون سیوک تقریب کے مہمان خصوصی تھے،ڈائریکٹر جنرل نمل بریگیڈیئر شہزاد منیر اور کورین اور پاکستانی کمیونٹی کے نمایاں ارکان بھی تقریب میں شامل تھے۔
ڈائریکٹر جنرل نمل یونیورسٹی بریگیڈیئر شہزاد منیر نے اپنے خطاب میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور بدلتے ہوئے تعلقات پر زور دیا اور کہا کہ کورین زبان 578 سال پرانی ہے، دنیا کی سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والی زبانوں میں سے ایک ہے۔
ڈی جی نمل بریگیڈئیر شہزاد منیرنے کہا کہ مستقبل تعلیم اور ٹیکنالوجی کا ہے، کوریا کی ٹیکنالوجی کے میدان میں کامیابی، جہاں سامسنگ نے ایپل کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، اور گاڑیوں کی صنعت کی ترقی ان کی ترقی کی مثالیں ہیں۔
انہوں نے کورین سفیر کی طرف سے نمل یونیورسٹی کے طلباء کو 100 فیصد سکالرشپ فراہم کرنے کے فراخدلانہ تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ نمل یونیورسٹی کو زبان اور ثقافت کے ذریعے بین الاقوامی افہام و تفہیم کو فروغ دینے پر فخر ہے۔
ڈی جی نمل کا کہنا تھا کہ ہانگل ڈے ہماری اس عزم کی گواہی دیتا ہے کہ ہم اپنے طلباء کے افق کو وسیع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس موقع پر تقریب کے مہمان خصوصی جی ایون سیوک نے پاکستان میں کورین سفیر پارک کی ژن کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے ہانگل ڈے کی تاریخی اہمیت پر زور دیا اور کورین رسم الخط کی تخلیق میں کنگ سیجونگ دی گریٹ کے کردار کو سراہا اور کہا کہ نمل کی بدولت کورین زبان سیکھنے والے طلباء کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
تقریب میں ایک مختصر دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی جس میں سامعین کو ہانگل رسم الخط کی تاریخ اور اہمیت کا تعارف کرایا گیا،تقریب میں کورین ثقافت کی جھلک پیش کرنے والے دلچسپ فنکارانہ مظاہرے بھی شامل تھے، جن میں کورین فن ڈانس اور نمل کے طلباء کی جانب سے کورین مارشل آرٹس تائیکوانڈو کا دلچسپ مظاہرہ شامل تھا۔
تقریب کی ایک خاص بات کورین خطاطی کا مقابلہ تھا، جس میں نمل کے طلباء نے اپنی مہارت اور فن کا مظاہرہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل نمل بریگڈئیر شہزاد منیر اور تقریب کے مہمان خصوصی نے مقابلے کے فاتحین میں انعامات تقسیم کیے۔