انگلینڈ نے پنڈی کے بعد ملتان ٹیسٹ جیت کر سیریز میں دو صفر کی ناقابل شکست برتری حاصل کرنے کے ساتھ 22 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ سیریز جیت لی۔ قومی ٹیم 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 328 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل 94، امام الحق 60، عبداللہ شفیق اور محمد نواز 45، 45 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
انگلینڈ کی جانب سے مارک ووڈ چار وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بولر رہے۔ رابنسن اور اینڈرسن نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس سے قبل چوتھے روز پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگ چار وکٹوں پر 198 رنز سے کیا۔ تاہم صرف 12 رنز کے اضافے کے بعد فہیم اشرف 10 رنز بنا کر پویلین لوٹ چکے ہیں۔ ان کی وکٹ پارٹ ٹائم بولر جوئے روٹ نے لی۔
فہیم اشرف کی جگہ نئے آنے والے بلے باز محمد نواز نے سعود شکیل کے ہمراہ 80 رنز کی پارٹنر شپ فراہم کی تاہم جب میچ پر قومی ٹیم کی کچھ گرفت مضبوط ہونے لگی تو وہ 45 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ انہیں ووڈ نے پویلین واپس بھیجا۔ پاکستان کو ساتواں نقصان سعود شکیل کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب وہ اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری سے صرف 6 رنز کی دوری پر نروس نائنٹیز کا شکار ہوکر اپنی وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تاہم یہ آؤٹ متنازع بن گیا۔ اس بار بھی کامیاب بولر ووڈ رہے۔
سعود شکیل کے بعد پوری ٹیم 328 کے مجموعے پر واپس لوٹ گئی اور انگلینڈ کو 26 رنز سے فتح ملی۔ یوں انگلینڈ پنڈی کے بعد ملتان ٹیسٹ میچ جیت کر سیریز میں نہ صرف دو صفر کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی بلکہ 17 سال قبل پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کی شکست کا بدلہ لیتے ہوئے 22 سال بعد سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔
انگلینڈ کے بلے باز ہیری بروک کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انہوں نے دوسری اننگ میں سنچری اسکور کرتے ہوئے 108 رنز بنائے تھے جب کہ پنڈی ٹیسٹ میں بھی ایک سنچری اور نصف سنچری اسکور کی تھی۔