الیشکن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کو انتخابی نشان سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف 20 روز میں انٹرا پارٹی الیکشن کرائے ورنہ بلے کا نشان نہیں ملے گا.
سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن پارٹی آئین میں ترمیم سے پہلے ہوئے، بعد میں ہم نے ترامیم واپس لے لی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ڈی ڈی لاء صائمہ جنجوعہ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ کیس میں پی ٹی آئی کو درگزر کر دے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق 13 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے جاری کیے گئے پہلے سے محفوظ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت شفاف نہیں تھے، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات درست نہیں تھے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت 20 روز کے اندر الیکشن کرائے، پارٹی الیکشن نہ کرانے پر انتخابی نشان کے لیے نااہل ہو گی۔ تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ پی ٹی آئی آئین کے مطابق شفاف اور منصفانہ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروا سکی، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن قابلِ اعتراض اور متنازع ہیں، ایسے انٹرا پارٹی الیکشن کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔