شمالی وزیرستان میں ہزاروں کی تعداد میں گھوسٹ اساتذہ کا انکشاف کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی یہ اساتذہ پچھلے کئی سالوں سے گھر بیٹھے کر تنخواہیں بھی وصول کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں اب تک 2429 گھوسٹ اساتذہ کی نشاہدہی ہوگئی ہے، جس میں 1554 مرد اور 975 خواتین اساتذہ شامل ہیں،جو کہ بغیر ڈیوٹی کے ہی تنخواہیں لے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق ان اساتذہ کی وجہ سے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے،جبکہ اس کے ساتھ ہی قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے .
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے ان تمام گھوسٹ اساتذہ کا ڈیٹا ڈسٹرکٹ فوری طور پر مانیٹرنگ آفیسر کو ارسال کردیا ہے ،جبکہ اس کے ساتھ ہی ڈپٹی کمشنر نے گھوسٹ اساتذہ کا پچھلے ایک سال کا مکمل ریکارڈ بھی جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ان 2429 گھوسٹ اساتذہ میں مختلف گریڈ کے اساتذہ شامل ہیں ۔
ذرائع کے مطابق اساتذہ کے بااثر ہونے کی وجہ سے محکمہ تعلیم بھی بے بس نظر آتاہے جبکہ حکام محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ ان تمام ملازمین کی نشاہدہی ہوگئی ہے اب ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی،کسی کو بھی گھر بیٹھے تنخواہیں نہیں دی جائے گی۔