اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر تفصیلی غور کیا گیا۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم چیمبر میں ہوا۔ اس موقع پر تمام وفاقی وزرا پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے چیمبر میں موجود تھے۔
اجلاس کے بعد رات گئے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کابینہ کا اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے دوبارہ ہوگا۔ بعض تبدیلیوں کے بعد کابینہ سے ترمیمی بل کی منظوری آج لی جائے گی۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی میں ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی، مولانا فضل الرحمان کو بھی ڈرافٹ کا حصہ بنایا گیا، کمیٹی نے جو ڈرافٹ منظور کیا تھا وہ کابینہ کے سامنے رکھا،کابینہ کو پوری طرح بریف کردیا گیا ہے، پچھلے 4 ہفتوں سے تواتر سے یہ کام جاری ہے۔
دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس 6 بار ملتوی کیا گیا اور رات گئے وفاقی کابینہ اجلاس کے ملتوی ہونے کے بعد سینیٹ کا اجلاس بھی ملتوی کیا گیا اور آج پھر سہ پہر تین بجے طلب کیا گیا ۔
دریں اثنا قومی اسمبلی کا اجلاس بھی آج شام 6 بجے دوبارہ بلایا گیا ہے جس میں آئینی ترمیم کی منظوری لے جائے گی ۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کی منظوری پہلے وفاقی کابینہ سے لی جائے گی ، اس کے بعد مسودہ سینیٹ اور قومی میں بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائیگا ۔