راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستانی سپنرز کی شاندار بولنگ کے بعد قومی ٹیم نے انگلینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دیکر 3 میچوں کی سیریز ایک کے مقابلے میں دو میچز سے اپنے نام کرلی ۔
راولپنڈی میں تیسرے اور آخری میچ کے تیسرے روز انگلینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں 112 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور یوں پاکستان کو جیت کے لیےصرف 36 رنز کا ہدف ملا جو قومی ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر بآسانی پورا کرکے کامیابی حاصل کی ۔۔
انگلینڈ کے 36 رنز ہدف کے تعاقب میں صائم ایوب اور عبد اللہ شفیق نے اوپننگ کا آغاز کیا لیکن 14 کے مجموعی سکور پر صائم ایوب ایل بی ڈبلیو ہو گئے، انہوں نے 8 رنز بنائے تھے ۔
اس کے بعد کپتان شان مسعود نے آتے ہی 3 گیندوں پر 3 چوکے لگا ئے اور پھر قومی ٹیم کے کپتان نے چھکا لگا کر وننگ شارٹ کھیلا، انہوں نے 6 گیندوں پر 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 23 رنز بنائے۔
اس سے قبل انگلینڈ کی پہلی اننگز کے سکور 267 رنز کے جواب میں قومی ٹیم نے 344 رنز بنائے تھے اور پہلی اننگز میں قیمتی 77 رنز کی برتری حاصل کی تھی ۔
اس کے بعد انگلینڈ کی پوری ٹیم میچ کے تیسرے ہی روز 122 رنز پر ڈھہر ہو ہو گئی او یوں پاکستان کو جیت کیلئے صرف 36 رنز کا ہدف جو پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کیا اور کامیابی حاصل کی ۔
سعود شکیل کو پہلی اننگز میں شاندار 134 رنز کی اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ ساجد خان کو شاندار بولنگ پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
نعمان علی نے سیریز میں 20 اور ساجد خان نے 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور بطور بیٹر 72 قیمتہ رنز بھی بنائے ، دونوں نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دو میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
پاکستان قریباً ساڑھے 3 سال بعد اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوا، پاکستان نے آخری ہوم ٹیسٹ سیریز جنوری 2021 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔
پاکستانی ٹیم کو 2022 میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور 2024 میں بنگلادیش سے ہوم گراونڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اپنی سرزمین پر چوتھی ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔
اس سے قبل 2005 میں پاکستان نے انگلینڈ کو اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی، پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف 8 سال بعد ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی۔