خیبر پختونخوا کے پنجاب اور اسلام آباد کے ساتھ رابطہ منقطع ہونے کے باعث اشیاءخوردونوش کی ترسیل میں خلل پیدا ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں صوبے بھر میں اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
راستوں کی بندش کے باعث صوبے بھر میں خوراک کی فراہمی متاثر ہو چکی ہے۔ پشاور میں ٹماٹر کی قیمت 250 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، جبکہ دوسری اقسام کے ٹماٹر 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، سبزیوں، پھلوں اور دیگر غذائی اجناس کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے، جس کے باعث صوبے بھر میں ان اشیاء کی قلت کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ جان بچانے والی ادویات سمیت مختلف دوائیوں کی سپلائی بھی بند ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ، پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل بھی متاثر ہوئی ہے، جس سے گاڑیوں کی ایندھن کی فراہمی پر اثر پڑا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب مختلف راستے بدستور بند ہیں، جس سے اشیاء خوردونوش کی ترسیل میں مزید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس صورتحال نے مقامی طور پر موجود اجناس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے اور مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔