اسلام آباد: پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مفاہمتی یاد داشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا، وزیراعظم شہبازشریف اور بیلا روس کے صدر تقریب میں شریک ہوئے۔
دونوں ممالک کے درمیان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، آڈیٹر جنرل آفس اور بیلا روس کی سٹیٹ کنٹرول کمیٹی کے درمیان تعاون، منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ سمیت دیگر جرائم کو روکنے اور پاکستان نیشنل ایگریڈیشن قونصل اور بیلاروس کے ایگریڈیشن سینٹر کے درمیان یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدہ، ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی تعاون کے سمجھوتے کا تبادلہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر این ڈی ایم اے اور بیلا روس کی وزارت کے درمیان تعاون، نیوٹیک اور بیلاروس کے فنی تعلیم کے انسٹیٹیوٹ کے درمیان اور دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی انٹیلی جنس کے تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، بیلاروس کے صدر کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور شراکت داری کی نئی راہیں کھولنے میں انتہائی مددگار ثابت ہو گا۔
بیلا روس کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ لوکا شینکو اور وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، 8 سال کے وقفے کے بعد صدر لوکا شینکو کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے، بیلا روس کے صدر کا دورہ پاکستان اور عوام کی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا، پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں، بیلاروس کے صدر کے لیے پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ بیلا روس کے صدر سے آج ہونے والی ملاقات مثبت رہی، صدر لوکا شینکو اور وفد کے ساتھ بہت اہم معاملات پر تبادلہ خیال ہوا، بیلا روس کے ساتھ معاہدوں کو فوری عملی جامہ پہنائیں گے، بیلاروس کے ساتھ دوطرفہ تعاون آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر بیلا روس ایک مدبر اور بصیرت افروز رہنما ہیں، دونوں ممالک مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے سنجیدگی سے مل بیٹھیں گے، آئی ٹی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، آئندہ سال مفاہمتی یادداشتوں کوعملی جامہ پہنائیں گے۔
اس موقع پر بیلا روس کے صدر لوکا شینکو نے کہا کہ مؤثر سفارتکاری سے تعمیری رابطوں تبادلوں کو بڑھانا ہوگا، مفاہمتی یاد داشتوں اور معاہدوں پر جلد پیش رفت بڑھانا ہوگی، جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک دوسرے کے لیے مدد گار ثابت ہوں گے، ہمیں عوام بہتری کے منصوبوں پرعمل کرنا ہوگا۔