یکم دسمبر 2024ء سے پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) میں آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کیڈٹس کی مشترکہ عسکری تربیت کا آغاز ہوگیا ہے۔ یہ تربیت پانچ ماہ پر محیط ہو گی جس میں تینوں مسلح افواج کے کیڈٹس کو ایک ہی پلیٹ فارم پر بنیادی عسکری تربیت دی جائے گی۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی، جو پاکستان کی بری فوج کا اعلیٰ ترین تربیتی ادارہ ہے، اس تربیت کے ذریعے مسلح افواج کے کیڈٹس کو جدید جنگی تکنیکوں اور قیادت کے اصولوں سے آشنا کرے گی۔ اس تربیت کا مقصد تینوں افواج کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانا اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔
پی ایم اے میں اس تربیت کے دوران کیڈٹس کو صرف جسمانی تربیت ہی نہیں بلکہ عسکری قیادت کے حوالے سے بھی ایک جامع نقطہ نظر فراہم کیا جائے گا۔ اس کا مقصد ایسے افسران تیار کرنا ہے جو نہ صرف اپنے ادارے کے لیے قائدانہ کردار ادا کر سکیں بلکہ مشترکہ آپریشنز میں بھی اہم کردار ادا کر سکیں۔
پاکستان کی مسلح افواج، جنہیں دنیا بھر میں ان کی پیشہ ورانہ مہارت، جرات، نظم و ضبط اور قیادت کے لئے جانا جاتا ہے، اس تربیتی پروگرام کے ذریعے اپنے اداروں میں اتحاد و یکجہتی کو مزید مستحکم کریں گی۔ اس تربیت کے نتیجے میں آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کیڈٹس کی باہمی سمجھ بوجھ اور تعاون میں اضافہ ہوگا جو ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔
یہ مشترکہ تربیت نہ صرف ملک کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرے گی بلکہ مسلح افواج کے کیڈٹس کو ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور عملی مہارتوں کو سمجھنے کا موقع بھی دے گی۔ کسی بھی جنگ میں کامیابی کا دارومدار بری، بحری اور فضائی افواج کے باہمی ربط اور تعاون پر ہوتا ہے، اور یہی چیز اس تربیت کے ذریعے ممکن بنائی جا رہی ہے۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کی یہ مشترکہ تربیت مسلح افواج میں پیشہ ورانہ یکسانیت، قیادت، جرات اور اتحاد عمل پیدا کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔ اس تربیت کا مقصد مستقبل کی جنگی ضروریات کے پیش نظر ایسی قیادت پیدا کرنا ہے جو ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کرے۔