پاراچنار: ٹل روڈ کی بندش کے خلاف نوجوانوں نے شدید احتجاج کیا، اور سرد موسم میں پریس کلب کے سامنے دھرنا دے کر روڈ کھولنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ ٹل پاراچنار واحد مین روڈ آج 73 دن سے بند ہے، جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
احتجاج کرنے والے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ راستوں کی بندش سے عوام کے مسائل میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، اور لوگ سخت پریشانی کا شکار ہیں۔ مظاہرین نے مزید کہا کہ اشیائے ضروریہ کا فقدان بڑھ چکا ہے، شہر میں قحط کا سماں ہے اور ضروری سامان جیسے کھانے پینے کی اشیاء، ادویات، تیل، لکڑی اور ایل پی جی ختم ہو چکی ہیں۔
پاراچنار ٹل روڈ کی بندش کے خلاف مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ 40 دنوں سے فریش سبزیاں اور فروٹ نہیں ملے ہیں، بینکوں میں کیش ختم ہو چکا ہے، اور اے ٹی ایم مشینیں بند ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ہوٹلوں، تندوروں اور سینکڑوں دکانوں کو تالے لگ گئے ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ فائرنگ، جھڑپوں اور ادویات کی کمی کے باعث اب تک 40 سے زائد بچے اور خواتین سمیت 200 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
مظاہرین نے حکومت سے فوری طور پر ٹل روڈ کھولنے اور عوامی مسائل کے حل کی اپیل کی ہے تاکہ زندگی معمول پر واپس آ سکے۔