اسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ ملکی سیاسی بحران کے حل کے لیے جاری مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کی مدد شامل ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اسٹیبلشمنٹ کا مکمل اور اہم کردار ہے اور اس کے بغیر مذاکرات کا عمل کامیاب نہیں ہو سکتا۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی بہتری کے لیے سوچنا ہوگا، اور اس کے لیے تمام فریقین کو ایک ہی صفحے پر آنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں سیاسی بحران میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ کسی بھی مذاکرات کے کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی قانون کی بالادستی کے حق میں ہیں اور وہ کبھی بھی یہ نہیں کہیں گے کہ انہیں رہا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی موقف کو تسلیم کرتے ہوئے ہم سب کو ملکی مفاد میں ایک ہو کر کام کرنا چاہیے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے حکومت کو ایک آخری موقع دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت حکومت کے لیے انتہائی اہم ہے اور اسے حالات کو درست کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کو تیار ہو تو یہ دیکھنا ضروری ہوگا کہ حکومت کی نیت کیا ہے اور وہ کس حد تک سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس مذاکرات میں اپوزیشن کی نمائندگی اسد قیصر، حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کی مکمل معاونت اور رہنمائی حاصل ہے جو اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ یہ مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں۔