پشاور( حسن علی شاہ سے ) حکومت اور اپوزیشن نے ذاتی مفاد کی غرض سے ملکر ایک بل تیار کیا ھے جس میں یہ تجویز پیش کی گئی ھے کہ مہنگائ کے تناسب سے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ اور الائنس میں 200 فیصد اضافہ کیا جائے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق یہ بل قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد بہ آسانی سینٹ سے بھی پاس کرایا جانا یقینی ھے اس ضمن میں اپوزیشن اور حکومتی اتحاد کے مابین اتفاق رائے پایا جاتا ھے اس وقت رکن پارلیمنٹ کی موجودہ تنخواہ 168000 ایک لاکھ اڑسٹھ روپے ھے یہ بھی بتایا گیا ھے کہ سپیکر کی تنخواہ 1500000 پندرہ لاکھ تجویز کی گئ ھے حیرانگی کی بات یہ ھے کہ حکومت ایک جانب آئ ایم ایف کی ھدایات پر سخت ترین فیصلے کرکے بجلی گیس پٹرول ڈیزل مٹی کا تیل ادوایات روزمرہ آشیانے خوردنی پراپرٹی ٹیکس مختلف سرکاری محکموں میں ڈاؤن سائزنگ۔ پنشن کا خاتمہ ۔قومی بچت کی اسکیموں میں شرح منافع میں کمی فکس ڈیپازٹ پر منافع میں کمی سیلز ٹیکس امپورٹ ایکسپورٹ میں ٹیکسز میں ناقابل برداشت اضافہ دوسری جانب مہنگائ کے تناسب میں برق رفتاری سے اضافہ نوکر پیشہ اور متوسط طبقے کیلئے وبال جان بن گیا ھے ھرسال قومی بجٹ میں جس تناسب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کیا جاتا ھے اگر اسکا مواخذہ ارکان پالیمنٹ کے تجویز کردہ بل سے کیا جائے تو یہ سراسر قومی خزانے پہ ایک اضافی اور نامناسب بوجھ ھوگا اور ھر خاص وعام کا شدید ردعمل بھی سامنے آنا خارج ازامکان نہیں ۔
جمعرات, جنوری 23, 2025
بریکنگ نیوز
- ورلڈ بینک پاکستان میں 10 برس کے دوران 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا،وزیراعظم شہبازشریف
- ژوب: پاک افغان بارڈر پر دراندازی کی ایک اور کوشش ناکام، 6 دہشتگرد ہلاک
- ارکان پارلیمنٹ کی تنخواھوں میں 200 فیصد اضافہ
- پی ٹی آئ اور حکومت کے مابین مذاکرات کی ناکامی کے اثرات ملکی سیاست اور معیشت پہ بھی مرتب ھونگے۔ قسور کلاسرا
- شفقت چیمہ نے علالت کے باعث فلموں میں کام کرنے سے معذرت کرلی
- خیبر ٹی وی کا منفرد میوزک شو ٹنگ ٹکور
- پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کیوں کیا ؟
- پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا