پشاور( حسن علی شاہ سے ) سینئر جرنلسٹ جاوید صدیق نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کرتے ھوئے کہا ھے کہ یہ سراسر صحافت اور سچائی کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ھے۔
پاکستان کے آیئن کے آرٹیکل 190 کے تحت آزادی رائے پہ کوئ قدغن نہیں لگا سکتا جنرل ایوب خان نے بھی پریس اینڈ پبلیکیشن آرڈیننس عائد کیا تھا اس زمانے میں اخبارات کو بند کیا گیا اشتہارات روکے گئے مگر ھم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا ۔ عارف چوھدری نے کہا کہ جو بھی حکمران آتا ھے اپنی شکل کو درست کرنے کی بجائے آئینہ توڑنے کی ناکام کوشش کرتا ھے خود کو ٹھیک نہیں کرتا۔
ملک کے موجودہ حالات پہ تبصرہ کرتے ھوئے عارف چوھدری نے کہا کہ ایک غیر منتخب حکومت کو بااختیار بنایا گیا عدالتیں تیسرے درجہ پہ چلی گی مگر صحافی اب بھی ثابت قدم ہیں حق صداقت کی آواز کوئی بند نہیں کرسکتا۔ تمام چینلز پہ یکطرفہ خبریں نشر کی جارھی ہیں جس پہ عوام یقین نہیں کررھے، ہر صحافی زمہ داری سے کام کررھا ھے فوج عدلیہ کا احترام مزہبی منافرت اور شرپسندی کی نیوز کی حوصلہ شکنی ھماری قومی اور پیشہ ورانہ ذمہ داری ھے۔
اجمل وزیر نے کہا کہ پیکا ایکٹ کی منطوی کیلئے موجودہ حکومت اور انکے اتحادی شامل ہیں ان خیالات کا اظہار خیبر نیوز کے ٹاک شو (Insight) میں تمام شرکا نے میزبان مبارک علی کے سوالات کے جواب میں کیا۔