Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, جولائی 29, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • اگر سب انسان برابر ہیں تو پھر اقوام میں فرق کیوں ہے؟
    • گلگت بلتستان: دو جرمن خواتین کوہ پیما لینڈ سلائنڈنگ کی زد میں آکر زخمی
    • وفاقی حکومت کی جانب سے فلسطین کیلئے فوری امداد بھیجنے کا اعلان
    • بھارت کو شکست دیکر دنیا میں پاکستان کا وقار بلند ہوا، وزیراعظم شہبازشریف
    • پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، وزیر خارجہ اسحٰق ڈار
    • 9 مئی واقعات پر سزا کے بعد تحریک انصاف کے ایک اور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار
    • خیبرپختونخوا کی مقامی حکومتوں کے آڈٹ رپورٹ میں بھی اربوں روپے کی کرپشن سامنے آ گئی
    • مسجد ضرار سے باجوڑ تک
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بڑی گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی،سپریم کورٹ
    فیچرڈ

    پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بڑی گرم جوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی،سپریم کورٹ

    فروری 12, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    The PTI in its government enthusiastically enacted legislation related to the Army Act, the Supreme Court
    کہیں ایسا تو نہیں اس وقت اپنی رجیم برقرار رکھنے کے لیے آرڈیننس لایا گیا ہو؟آئینی بنچ کا سوال
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد: سپریم کورٹ  کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں پارلیمنٹ نے بڑی گرم جوشی کے ساتھ آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی ۔

    سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے  استفسار کیا کہ اگر بنیادی حقوق دستیاب نہ ہوں اور کسی ایکٹ کے ساتھ ملا لیں تو کیا حقوق متاثر ہوں گے؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ایک بلیک ہول ہے، کوئی بھی ترمیم ہوئی تو بنیادی حقوق ختم ہو جائیں گے، قانون کے مطابق جرم کا تعلق آرمی ایکٹ سے ہونا ضروری ہے ۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ آرمڈ فورسز کا کوئی فرد گھر بیٹھے جرم کرتا ہے تو کیا اس پر بھی آرمی ایکٹ کا اطلاق ہوگا؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پنجاب میں پتنگ اڑانا منع ہے، پنجاب میں کوئی پتنگ اڑائے تو وہ ملٹری کورٹ نہیں جائے گا، اس پر شہری قانون لگے گا، کیس میں 2 مسائل ہیں، ایک آرٹیکل 175 کا بھی مسئلہ ہے، جہاں تک بات بنیادی حقوق کی ہے تو دروازے بند نہیں ہوں گے ۔

    جسٹس نعیم اختر نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے کہا کہ ہلکے پھلکے انداز میں کہہ رہا ہوں، بُرا نہ مانیے گا، آپ کی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ آج کل سیاسی وابستگی بھی ہے، آپ کی سیاسی جماعت کے دور میں آرمی ایکٹ میں ایک ترمیم کی گئی تھی، آپ کی سیاسی جماعت نے پارلیمنٹ نے بڑی گرمجوشی سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی ۔

    وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں اس وقت تحریک انصاف کا حصہ نہیں تھا، میں ہمیشہ اپوزیشن سائیڈ پر رہا ہوں، 1975 میں ایف بی علی کیس میں پہلی دفعہ ٹو ون ڈی ون کا ذکر ہوا، جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ اگر کسی فوجی جوان کا گھریلو مسئلہ ہے، اگر پہلی بیوی کی مرضی کے بغیر دوسری شادی کر لی جائے تو کیا دوسری شادی والے کو ملٹری کورٹ بھیجا جائے گا؟

    جسٹس محمد علی مظہر نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ آرٹیکل ٹو ون ڈی ون کو ہر مرتبہ سپریم کورٹ کیوں دیکھے؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ لیگل فریم ورک تبدیل ہو جائے تو جوڈیشل ریویو کیا جاسکتا ہے، آرٹیکل آٹھ 3 کا استثنیٰ ٹو ون ڈی ون کے لیے دستیاب نہیں ۔

    جسٹس نعیم اختر نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے کہا کہ ٹو ون ڈی ون کے لیے 1967 میں آرڈیننس لایا گیا جس کی ایک معیاد ہوتی ہے، کہیں ایسا تو نہیں آرڈیننس معیاد ختم ہونے پر متروک ہو گیا ہو؟ 1967 میں آرڈیننس کے ذریعے آرمی ایکٹ میں ٹو ون ڈی ٹو آیا، 1973 کے آئین میں تو آرڈیننس کی معیاد 120 دن ہے جسے 120 دن مزید توسیع ملتی ہے، چیک کریں اس وقت کے آئین میں آرڈیننس کی معیاد کیا تھی؟ اس وقت کے حالات بھی مدنظر رکھیں ۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک جنگ ہوئی جس کے بعد سیاستدانوں نے تحریک شروع کی، کہیں ایسا تو نہیں اس وقت اپنی رجیم برقرار رکھنے کے لیے آرڈیننس لایا گیا ہو؟ اگر میں غلط ہوں تو اس کی تصحیح کریں، آپ اس نکتے کی طرف کیوں نہیں آ رہے ۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleافغانستان کے شہر قندوز میں دھماکہ، 22 افراد جاں بحق
    Next Article کرم میں بنکرز گرانے کا عمل جاری، خوراک اور دیگر ضروری اشیا پر مشتمل سامان کی 853 گاڑیاں بھی کرم پہنچائی گئیں
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    گلگت بلتستان: دو جرمن خواتین کوہ پیما لینڈ سلائنڈنگ کی زد میں آکر زخمی

    جولائی 29, 2025

    وفاقی حکومت کی جانب سے فلسطین کیلئے فوری امداد بھیجنے کا اعلان

    جولائی 29, 2025

    بھارت کو شکست دیکر دنیا میں پاکستان کا وقار بلند ہوا، وزیراعظم شہبازشریف

    جولائی 29, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    اگر سب انسان برابر ہیں تو پھر اقوام میں فرق کیوں ہے؟

    جولائی 29, 2025

    گلگت بلتستان: دو جرمن خواتین کوہ پیما لینڈ سلائنڈنگ کی زد میں آکر زخمی

    جولائی 29, 2025

    وفاقی حکومت کی جانب سے فلسطین کیلئے فوری امداد بھیجنے کا اعلان

    جولائی 29, 2025

    بھارت کو شکست دیکر دنیا میں پاکستان کا وقار بلند ہوا، وزیراعظم شہبازشریف

    جولائی 29, 2025

    پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، وزیر خارجہ اسحٰق ڈار

    جولائی 29, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.