اسلام آباد سے عروج خان کی تحریر:۔
یکم مئی دنیا بھر میں یومِ مزدور کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن اُن محنت کشوں کے نام ہوتا ہے جو اپنے پسینے سے دنیا کو سیراب کرنے کی جدوجہد کرتے ہیں، جو اپنے خونِ جگر سے معاشروں کو سنوارتے ہیں، اور جن کی خاموش خدمت کے بغیر ترقی کا تصور بھی ناممکن ہے۔
آج کا دن ان تمام محنت کشوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے جو اپنی شب و روز کی محنت سے ہمارے کل کو روشن بناتے ہیں۔ وہ خاموشی سے عمارتیں بناتے ہیں ،زمین کو سونا اگلنے پر آمادہ کرتے ہے اور صنعت و ترقی کی بنیاد رکھتے ہیں۔
مزدور چاہے فیکٹری میں کام کرتا ہو، کھیتوں میں ہل چلاتا ہو، سڑک پر اینٹیں رکھتا ہو یا کسی دفتر میں اپنی توانائیاں صرف کرتا ہو ، وہ معاشرے کی بنیاد ہے۔ اس کی محنت، خلوص، اور قربانی ہی قوم کی اصل طاقت ہے۔
یومِ مزدور منانے کا مقصد صرف ایک دن کی رسم ادا کرنا نہیں، بلکہ یہ احساس اجاگر کرنا ہے کہ ہر محنت کش ہمارے احترام کا حق دار ہے۔ ہمیں ان کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے، ان کے مسائل کو سمجھنا اور حل کرنا چاہیے، اور انہیں ایک محفوظ، باعزت اور مساوی زندگی کا حق دینا چاہیے۔ آج بھی ہمارے معاشرے میں بے شمار مزدور ایسے ہیں جو دن بھر محنت کے باوجود بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ایسے میں ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم ان کے لیے آواز اٹھائیں، ان کے لیے بہتر پالیسیاں تشکیل دینے کی حمایت کریں، اور ان کے وقار کو تسلیم کریں۔
یاد رکھیے! ایک مزدور صرف اپنی روزی نہیں کماتا، وہ اس ملک کے مستقبل کو بھی تعمیر کرتا ہے۔ اگر ہم واقعی ایک ترقی یافتہ اور منصف معاشرہ چاہتے ہیں تو ہمیں ہر ہاتھ کو عزت دینی ہوگی، ہر پسینے کے قطرے کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا ہوگا، اور ہر مزدور کو وہ مقام دینا ہوگا جس کا وہ حقدار ہے۔
مزدور صرف ایک فرد نہیں بلکہ قوم کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کی عزت،اس کا حق اور اسکی سلامتی ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔آئیے آج عہد کرتے ہیں کہ ہر ہاتھ کو عزت دیں گے ،ہر محنت کی قدر کریں گے اور ایک ایسا معاشرہ بنائیں گے جہاں انصاف اور برابری ہر مزدور کا حق ہو ۔
یومِ مزدور صرف ایک دن نہیں، بلکہ ایک جذبہ ہے محنت کی عزت کا، اور انسانیت کی قدر کا۔
یوم مزدور مبارک ہو۔
سلامت رہیں ہر وہ ہاتھ جو محنت کرتا ہو۔