ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ بھارتی بلا اشتعلا دہشتگردی کے حملے میں پاکستان کےشہید شہریوں کی تعداد 31 ہوگئی جبکہ 57 شہر زخمی ہیں، معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا مکمل حساب لیا جائے گا ۔
بھارتی حملوں کے بعد میڈیا بریفنگ میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے پاکستان میں مختلف مقامات پر مساجد کو نشانہ بنایا اور قرآن پاک شہید کیے گئے، وہ کون سا مذہب ہے جو دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں اور ان کی مقدس کتابوں کو شہید اور بے حرمتی کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔
بھارتی حملے کی مذمت: ۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت کے بزدلانہ حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ہمارا دشمن کم ظرف، بزدل ہے جس نے چھپ کر معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، معصوم بچوں نے اپنی زندگی کی بہاریں ابھی دیکھنی تھیں، کیا یہ ہیں وہ دہشت گرد جن کو بھارت نے نشانہ بنایا؟ یہ دہشت گردی نہیں توکیا ہے؟
پاک فوج نے بچوں کو نشانہ نہیں بنایا: ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی افواج نے بھارتی جارحیت کے جواب میں فوجی اہداف کو چُنا نہ کہ بھارت کی طرح بچوں کو نشانہ بنایا اور یہ وہ فوجی اہداف تھے جن کا مقصد پاکستان کی خودمختاری اور اس کے شہریوں کو نشانہ بنانا تھا ۔
بھارت کے 5طیارے اور 7 ڈرون تباہ کئے گئے: ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستانی ایئرفورس کے طیاروں نے تین رافیل، ایک ایس یو 30 اور ایک مگ 29 تباہ کردیے اور ان طیاروں کو نشانہ بنایا گیا کہ جو ہتھیار ( میزائل ) گرا کر بھاگ رہے تھے انہیں نشانہ بنایا گیا، ہمیں اپنی ایئرفورس پر فخر ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کا ہماری فوج بہت موثر طریقے سے جواب دے رہی ہیں، اور دشمن کی متعدد پوسٹوں کو تباہ بھی کیا جا چکا ہے ۔
بھارتی حملے میں پاک فوج اور پاک فضائیہ کا نقصان نہیں ہوا : ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اب تک کوئی پاکستانی سپاہی شہید نہیں ہوا اور نہ ہی ایئرفورس کے کسی طیارے کو نقصان پہنچا، بھارتی حملے کا وقت بھی اہم ہے، یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب پاکستان عالمی میڈیا کو ان جگہوں پر لے جارہا تھا جن کے بارے میں بھارت نے الزامات لگائے تھے کہ یہاں ٹریننگ کیمپ ہیں اور یہاں سے دہشت گردی ہورہی ہے، اس سے پہلے کہ بھارتی الزامات غلط ثابت ہوتے اس نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب حملہ کردیا ۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستانی حکومت نے مقامی اور عالمی میڈیا کو ان جگہوں کا دورہ کرایا ہے اور ان کی وساطت سے دنیا ان جگہوں کو دیکھ رہی ہے اور خود فیصلہ کررہی ہے کہ آیا یہ دہشت گردی کا مرکز تھیں اور کیا یہاں دہشت گردی کی ٹریننگ کے کوئی آثار تھے یا پھر یہ مساجد تھیں جنہیں بھارتی حملے میں شہید کیا گیا ۔
حملے کے وقت متعدد پروازیں پاکستانی حدود میں تھیں: ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب جب بھارت نے حملہ کیا تو اس وقت 57 پروازیں پاکستان کی فضائی حدود میں تھے اور ان میں سوار سیکڑوں ہزاروں مسافروں کی زندگیوں کو بھی بھارت نے خطرے میں ڈال دیا، یہ پروازیں مختلف ممالک کی ایئرلائنز کی پروازیں تھیں ۔
انہوں نےکہا کہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو بھی گولہ باری سے نقصان پہنچایا، یہ اقدام جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 54 اور 56 کی صریحاً خلاف ورزی تھی، آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں طے پایا ہے کہ اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت پاکستان دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے مسلح افواج کو مکمل اختیار دیا ہے کہ وہ مناسب وقت، جگہ اور طریقے سے جواب دے ۔
امن کی خواہش ہماری کمزوری نہیں: ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہماری امن کی شدید خواہش کو کبھی بھی کمزوری نہ سمجھا جائے، کیونکہ اپنے عوام کے تحفظ پر، اپنی زمین کے تحفظ پر افواج پاکستان کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔
پوری قوم نے پاک فوج کا ساتھ دیا: ۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ پوری پاکستانی قوم کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتاہوں کہ کس طرح اس بھارتی جارحیت پر وہ یکجا ہو کر نکلی اور یک زبان ہو کر بولی اور کس طرح افواج پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر اس کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے ۔
حساب لیں گے خون کے ایک ایک قطرے کا: ۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ سب اپنے اردگرد، اپنے گلی محلوں میں، اپنے شہروں میں، اپنے گاؤں اس یگانگت کو، اس عزم اور اس غصے کو یقیناً محسوس کررہے ہوں گے، پاکستان کی غیور عوام کو پاکستان کی افواج یہ باور کروانا چاہتی ہے کہ معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا مکمل حساب لیا جائے گا ۔