ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خیبرپختونخوا کی مختلف جامعات کے طلبہ سے ملاقات کے دوران ایک تفصیلی اور پُرجوش خطاب میں ملکی سلامتی، بھارتی جارحیت کے خلاف اقدامات، اور خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے پاکستان کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سب سے پہلے مظفرآباد میں بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے 7 سالہ بچے ارتضیٰ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دلخراش واقعے کے بعد پاک فوج نے وہ بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر تباہ کر دیا جس نے یہ شیلنگ کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کو یہ واضح پیغام دینا ضروری تھا کہ پاکستان نہ صرف اپنے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنا جانتا ہے بلکہ ہر جارحیت کا مؤثر جواب دینا بھی خوب جانتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی جانب سے واضح حکم تھا کہ بھارت کو 26 مختلف مقامات پر نشانہ بنایا جائے، اور یہ کارروائیاں نہ صرف مکمل کی گئیں بلکہ دشمن کو یہ پیغام بھی دیا گیا کہ اگر اُس نے دوبارہ کوئی غلطی کی تو اس بار جواب پہلے سے بھی زیادہ شدید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یہ سوچ کر حملہ آور ہوا تھا کہ شاید پاکستان خاموش رہے گا، لیکن اس کے برعکس پوری قوم اور فوج ایک آہنی دیوار بن کر کھڑی ہو گئی۔ پاکستان نے نہ صرف فوجی طور پر جواب دیا بلکہ اخلاقی طور پر بھی برتری دکھائی۔ انہوں نے فخر سے کہا کہ ہماری افواج نے بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، لیکن کسی بھی شہری آبادی یا سویلین انفرااسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنایا، کیونکہ پاکستان ایک امن پسند ریاست ہے جو ہمیشہ امن کو ترجیح دیتی ہے اور تنازعات کا حل بات چیت سے چاہتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے خطاب میں بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ نہ صرف پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دیتا ہے بلکہ اس خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ عبادت گاہوں کو نشانہ بناتے ہیں، معصوموں کا خون بہاتے ہیں اور اسلام کے نام پر دہشت گردی کرتے ہیں، ان کا نہ اسلام سے کوئی تعلق ہے، نہ پشتون روایات سے، اور نہ انسانیت سے۔ انہوں نے کالعدم تنظیموں اور ان کے سرغنوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں کبھی بھی باطل سے مدد لینا جائز نہیں، اور جو لوگ بھارتی ایجنسیوں کے اشاروں پر کام کرتے ہیں، وہ دراصل دشمن کے آلہ کار بن چکے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر نور ولی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر اسلام کے نام کو بدنام کر رہے ہیں اور ان کے فتوے گمراہ کن اور دشمن کے مقاصد کی تکمیل ہیں۔
انہوں نے افغانستان کی اشرافیہ پر بھی تنقید کی جو بھارتی پیسے سے خریدی جا چکی ہے اور پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام افغان عوام ہمارے بھائی ہیں اور پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے، لیکن کچھ عناصر، جو اقتدار کے نشے میں ہیں، وہ بھارتی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے افغان عوام سے اپیل کی کہ وہ دہشتگردوں کو اپنے ملک میں جگہ نہ دیں، کیونکہ یہی عناصر پاکستان اور افغانستان دونوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
خطاب کے اختتام پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک بار پھر کشمیر کے حوالے سے قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ آج وقت آ گیا ہے کہ ایک بار پھر متحد ہو کر دنیا کو بتا دیں: "کشمیر بنے گا پاکستان۔” ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج اور عوام ایک پیج پر ہیں، دشمن کی ہر سازش ناکام بنائیں گے، اور پاکستان کے دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔