وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں صوبے میں امن و امان سے متعلق علاقائی جرگوں کے سلسلے کا چوتھا اور آخری مشاورتی جرگہ وزیر اعلی ہاوس میں منعقد ہوا ۔
پشاور: وزیراعلیٰ ہاوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق جرگے میں ضلع کرم اپر، سنٹرل اور لوئر کے قبائلی مشران، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اورمتعلقہ ممبران صوبائی و قومی اسمبلی نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
مشیر اطلاعات، سنیٹر نور الحق قادری، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی کے علاؤہ متعلقہ کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور پولیس حکام بھی جرگے میں شریک تھے ۔
اعلامیے کے مطابق جرگہ مٰن شامل قبائلی عمائدین نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کاوشوں سے کرم میں فی الوقت امن بحال ہوا ہے، اس کو دوام دینے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کرم کے اہل سنت اور اہل تشیع دونوں علاقے کے امن کے لئے ایک ہیں۔ ہم اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ ہر ممکن معاونت کے لئے تیار ہیں ۔
قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ امن ہماری بنیادی ضرورت ہے، امن ہوگا تو ترقی ہوگی، ہم ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہیں، امن کے لئے حکومت کے ساتھ ہیں ۔
اعلامیے کے مطابق قبائلی عمائدین نے مطالبہ کیا کہ علاقے کے لوگوں کو روزگار دینے کے لئے افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے کھولے جائیں ۔