باجوڑ میں سالارزئی قوم کا اہم جرگہ منعقد ہوا، جرگے کے شرکا نے ریاست اور ریاستی اداروں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جرگے نے فیصلہ کیا ہے کہ نہ تو دہشتگردوں کو علاقے میں پناہ دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو سہولت فراہم کی جائے گی ۔
باجور: گزشتہ روز باجوڑ کی تحصیل سالارزئی میں سالارزئی قوم نے جرگے کا انعقاد کیا، جرگے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ نہ تو دہشت گردوں کو پناہ دی جائے گی اور نہ ہی کوئی سہولت فراہم کی جائے گی ۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے سالارزئی قبائلی مشر ملک خان زادہ نے کہا جرگوں سے اگر امن آنا ممکن ہوتا تو ماموند جرگے کے بعد علاقے میں سکون قائم ہو جاتا ۔
ملک خانزادہ کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ طالبان نہ قرآن کو مانتے ہیں، نہ سفید داڑھی کو اور نہ ہی سفید جھنڈے کو، ان کا یقین صرف طاقت اور بندوق پر ہے، اور وہ اسی زبان کو سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے اور ریاست کا ساتھ نہ دیا تو یہ دہشت گرد ہمیں بھی ہمارے گھروں سے نکال دیں گے، جیسے ماموند کے لوگوں کے ساتھ ہوا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ماموند کے لوگوں نے ان دہشتگردوں کی سہولت کاری کی، پناہ دی، سالارزئی میں امن اس لیے ہے کہ ہمارے غیرت مند مشران نے دہشت گردوں کو کبھی پناہ نہیں دی ، یہاں کوئی ان دہشتگردوں کا سہولت کار نہیں بنا، یہی وجہ ہے کہ ہمارا علاقہ آج بھی محفوظ ہے اور یہ ہماری اجتماعی مزاحمت کا نتیجہ ہے ۔
سلارزئی جرگے میں سلارزئی قوم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم دہشت گردی کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے، ہماری قربانیوں سے یہ امن قائم ہے اور اسی وجہ سے سالارزئی قبیلے کو ملک بھر میں عزت اور پہچان حاصل ہے ۔