بھارت آبی جارحیت سے باز نۃ آیا، دریائے راوی میں 2 لاکھ کیوسک کا ریلا چھوڑ دیا، مسلسل بارشوں کے بعد دریائے راوی، چناب اور ستلج بپھر گئے، محکمہ داخلہ پنجاب نے فوج کی تعیناتی کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلہ لکھا، 6 اضلاع میں فوجی دستوں کی تعداد ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے طے کی جائے گی ۔
ڈان نیوز کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، فلڈ فور کاسٹٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈاسنگھ والا اور دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے ۔
دریائے چناب میں خانکی پر اونچے درجے جب کہ راوی میں شاہدرہ اور ستلج میں سلیمانکی پر درمیانے درجے کے سیلاب ہیں ۔
کمشنرگوجرانوالہ ڈویژن نویدحیدر شیرازی نے بتایا کہ دریائےچناب میں پانی ساڑھے 10لاکھ کیوسک تک پہنچنے پر شگاف ڈا لے جائیں گے، دریائےچناب کو توڑنے کےلیے پہلےسے اہداف مقرر ہیں، ممکنہ صورتحال سےنمٹنے کے لیے تمام انتظامات مکمل ہیں، ریلیف کیمپ فعال،کھانے پینےکی اشیا اور ادویات کا اسٹاک بھی موجودہے ۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن لاہور نے دریائے ستلج کےحوالے سے بتایاکہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجےکا سیلاب برقرار ہے ۔
گنڈاسنگھ والاکے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ45 ہزار 236 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ آئندہ 12 گھنٹے میں اسی مقام پر بہاؤ 2 لاکھ80 ہزار کیوسک تک بڑھنےکا امکان ہے ۔
ادھر دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 2 لاکھ26 ہزار 240 کیوسک ہوگیا جبکہ راوی میں شاہدرہ اور ستلج میں سلیمانکی پر درمیانے درجے کے سیلاب ہیں، دریائے راوی میں سیلابی ریلے سے شاہدرہ اور موٹر وے ٹو کے نشیبی علاقوں پر سیلاب کا خطرہ ہے ۔
دوسری جانب پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج طلب کرلی گئی ۔
لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال اور اوکاڑہ میں سول انتظامیہ کی مدد اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے فوج طلب کی گئی ہے ۔
اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب نے فوج کی تعیناتی کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلہ لکھا، 6 اضلاع میں فوجی دستوں کی تعداد ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے طے کی جائے گی ۔