پشاور( حسن علی شاہ سے ) اضاخیل سے طورخم تک دربدر اور کھیتوں میں کھلے آسمان تلے ڈیرے ڈالنے والے مہاجرین نے خیبر نیوز کے شو ( شاہراہ امن ) میں محمد وسیم اور عالیہ مروت سے بات چیت کرتے ھوئے بتایا کہ پاک افغان تعلقات کشیدگی اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان حالیہ تصادم کے باعث دوھفتوں سے طورخم سرحد کی بندش کے باعث وطن واپس جانیوالے لاتعداد خاندان جمود میں پھنس کر رہ گئے ان میں ضعیف العمر خواتین اور مرد حضرات کے علاوہ کمسن بچے بھی شامل ہیں افغان مہاجرین نے کہا کہ ھم بہت مشکلات کا شکار ہیں یہاں نہ پانی نہ خوراک نہ چھت اور نہ کوئ سہولیات پاکستان کی جانب سے میسر ھے بلاشبہ 40 سال ھماری میزبانی کی گئ مگر اب جو سلوک ھم سے کیا جارھا ھے وہ غیر انسانی اور غیر اخلاقی ھے مہاجرین نے یہ بھی بتایا کہ ھم میں زیادہ تر خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں پیدا ھوئے ہیں افغانستان پہلی مرتبہ جارھے ہیں اس سلسلے میں جب محمد وسیم نے افغان قونصل جنرل سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ ھم خود یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان سے باھمی دوستانہ تعلقات جلد از جلد بحال کئے جاہیں اتنی بڑی تعداد میں میہاجرین کی واپسی کے بعدانکی رھائش خوراک اور آبادکاری جیسے مسائل کو حل کرنیکی زمہ داری بھی ھم پہ عائد ھوتی ھے شاھراہ امن متعلقہ حکام کے نوٹس میں یہ اھم بات لائ گئ کہ پاک افغان کشیدگی اپن جگہ مگر موجودہ غیر یقینی حالات میں انسانی ھمدردی کو ترجیح دی جائے ۔۔
 
		
